لاہور(ہیلتھ ڈیسک)پاکستان میں تیز آگ پر کھانا پکانے کا رواج عام ہے، لیکن حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بلند درجہ حرارت پر کھانے پکانے سے خاص طور پر وہ غذائیں مضر صحت چکنائی پیدا کرتی ہیں جن میں گندھک (سلفر) پائی جاتی ہے، جیسے کہ گوشت، انڈے، مچھلی، پیاز، لہسن، گوبھی، دالیں اور دیگر۔ جاپان کی میجو یونیورسٹی کے محقق ڈاکٹر ماساکی ہونڈو نے بتایا کہ اس طرح کے پکانے سے “ٹرانز فیٹ” (Trans Fat) پیدا ہوتی ہے، جو دل کی بیماریوں، ذیابیطس، اور دیگر سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے۔ٹرانز فیٹ خون میں “برا کولیسٹرول” (LDL) کی مقدار بڑھا دیتی ہے اور “اچھے کولیسٹرول” (HDL) کو کم کرتی ہے، جس سے خون کی نالیوں میں رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں اور دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کئی صحت کے مسائل جیسے کورونری آریٹری ڈیزیز (دل کی بیماری)، انجائنا، ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے مسائل ٹرانز فیٹ کے زیادہ استعمال سے پیدا ہو سکتے ہیں۔مزید برآں، ہائیڈروجنیشن کے عمل سے تیار کردہ گھی، جو ویجیٹیبل آئل میں ہائیڈروجن گیس ڈال کر تیار کیا جاتا ہے، بھی ٹرانز فیٹ پیدا کرتا ہے۔ پاکستان میں بناسپتی گھی کی تیاری اس خطرے کا ایک اور سبب ہے، کیونکہ اس میں ٹرانز فیٹ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جن غذاں میں گندھک زیادہ ہوتی ہے، اگر انہیں زیادہ درجہ حرارت پر پکایا جائے تو وہ ٹرانز فیٹ کی شکل اختیار کر لیتی ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے غذا کو کم درجہ حرارت پر پکانا چاہیے، تاکہ صحت مند چکنائیاں خراب نہ ہوں اور ٹرانز فیٹ کی مقدار نہ بڑھے۔اس تحقیق سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرانز فیٹ کا استعمال جسم میں سوزش (inflammation) پیدا کرتا ہے، جس سے دل کی بیماریوں، ذیابیطس اور دیگر خطرناک بیماریوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔لہذا، ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ ہمیں تیز آگ پر کھانے پکانے سے گریز کرنا چاہیے اور ایسی غذاں کا استعمال کم کرنا چاہیے جو ٹرانز فیٹ پیدا کرنے کا سبب بن سکتی ہیں۔
تیز آگ پر پکی سبزیاں بھی مضر صحت
2