کو ئٹہ ( اباسین خبر)وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بلوچستان کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے ہیں، جن میں میرٹ کی بنیاد پر نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی اور صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کی منظوری شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرٹ کو فروغ دے کر نوجوانوں کی مایوسی کو دور کیا جا سکتا ہے اور ریاست سے ان کی دوری ختم کی جا سکتی ہے۔ وزیر اعلی نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان میں نوکریاں فروخت نہیں ہوں گی۔کابینہ اجلاس میں بلوچستان واٹر ریسورسز ڈویلپمنٹ سیکٹر پروگرام کے لیے فنڈز کے اجرا کی منظوری دی گئی، جس سے زرعی پانی کے درست استعمال اور واٹر مینجمنٹ کو یقینی بنایا جائے گا۔ ورلڈ بینک کے سوفٹ لون کے تحت اس پروگرام پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، کابینہ نے کاربن مارکیٹس کے حوالے سے وفاقی سطح پر ایک ورکنگ گروپ بنانے کی منظوری دی، جس میں تمام صوبوں کی نمائندگی ہوگی۔بلوچستان حکومت نے ریڈیو پاکستان کی اراضی پر کرکٹ اکیڈمی کی تعمیر کے منصوبے کو مناسب متبادل جگہ پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا کیونکہ ریڈیو پاکستان نے اراضی دینے سے انکار کر دیا تھا۔ کابینہ نے دور دراز علاقوں میں اسکولوں میں بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کے منصوبے کی بھی منظوری دی ہے، جس کے لیے ورلڈ بینک سے تعاون حاصل کیا جائے گا۔علاوہ ازیں، بلوچستان کابینہ نے ٹیچرز کے تقرر، تعیناتی اور تبادلے کے لیے ایک ریگولیٹری ایکٹ 2024 کی منظوری دی، جس سے عارضی بھرتیوں کو قانونی حیثیت دی جائے گی۔ اس کے علاوہ، خواتین کے لیے لیڈیز پردہ کلب کی بحالی کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔صوبائی کابینہ نے صحت کے شعبے میں اصلاحات اور گرینڈ ہیلتھ الائنس سے متعلق بھی بریفنگ دی، اور ڈیرہ مراد جمالی کے بائی پاس منصوبے میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا۔
بلوچستان میں نوکریاں فروخت نہیں ہو گی، سرفراز بگٹی
6