دبئی( سپورٹس ڈیسک)دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں کرکٹ کے شائقین کے لیے نئے سخت قواعد و ضوابط جاری کر دیے گئے ہیں۔ ان قواعد کو سٹیڈیم کے قریب ٹکٹس کاونٹر اور عوامی پارکنگ ایریاز میں بلند و بالا پوسٹرز کے ذریعے آویزاں کیا گیا ہے۔شائقین کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ کرکٹ میدان کو سیاسی جلسہ گاہ نہ بنائیں اور سیاسی خیالات، نعرے، پوسٹرز اور بینرز گھر پر چھوڑ آئیں۔دبئی سٹیڈیم کی انتظامیہ نے دھماکہ خیز مواد اور ہتھیاروں کی موجودگی پر بھی سخت پابندیاں لگائی ہیں، اور شائقین کو کہا گیا ہے کہ وہ چاقو، بم یا پستول سٹیڈیم میں نہ لائیں۔ ایک شائق نے مذاق کرتے ہوئے کہا کہ “بم تو چھوڑیں، کیا ہمیں اپنے چیمپئن سرفراز اسٹائل میں پانی کی بوتل بھی لانے نہیں دیں گے؟”کھانے پینے کے حوالے سے بھی ہدایات دی گئی ہیں کہ شائقین کھانے پینے کی اشیا سٹیڈیم میں موجود فوڈ سٹالز سے خریدیں، مگر چھوٹے بچوں کے لیے دودھ اور ضروری اشیا لانے کی اجازت ہوگی۔پالتو جانوروں کے حوالے سے شائقین کو آگاہ کیا گیا کہ وہ اپنے پالتو جانور جیسے کتے، بلی، یا خرگوش کو سٹیڈیم میں نہ لائیں۔ ایک شائق نے ہنستے ہوئے کہا، “میرا طوطا کرکٹ کا فین ہے، کیا میں اسے ساتھ نہیں لاسکتا؟”مزید برآں، سکیٹ بورڈز اور سائیکل سٹیڈیم میں لانے کی اجازت نہیں ہوگی، اور میچ کے دوران فلیش فوٹوگرافی اور ریکارڈنگ کی ممانعت ہے تاکہ کھلاڑی متاثر نہ ہوں اور کاپی رائٹ قوانین کی خلاف ورزی نہ ہو۔شائقین کو شیشے کا گلاس، الکوحل یا زہریلا مواد لانے سے بھی روکا گیا ہے، اور ریڈیو کمیونیکیشن ڈیوائسز پر پابندی عائد کی گئی ہے تاکہ سٹیڈیم کے انٹرنیٹ اور کمیونیکیشن سسٹم پر ان کا اثر نہ ہو۔کرکٹ کے کھیل کو شفاف اور خوشگوار بنانے کے لیے دبئی کرکٹ سٹیڈیم کی انتظامیہ نے یہ قوانین متعارف کرائے ہیں اور شائقین کو ان کی پابندی کی درخواست کی ہے۔
چیمپئنز ٹرافی: دبئی سٹیڈیم میں شائقین کیلئے سخت قواعد و ضوابط تیار
2