واشنگٹن ( مانیٹرنگ ڈیسک)امریکا کے 350 ربیوں سمیت سینکڑوں یہودی رہنماں اور کارکنوں نے جنگ سے تباہ حال غزہ سے فلسطینیوں کو نکالنے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کی شدید مذمت کی ہے۔ ان رہنماں نے اس منصوبے کو قابل نفرت قرار دیا، جو غزہ کی پوری آبادی کو مستقل طور پر منتقل کرنے کی تجویز کرتا ہے۔نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے پورے صفحے کے اشتہار میں اس منصوبے کے خلاف ردعمل دیا گیا۔ اس اشتہار کے منتظمین میں شامل کوڈی ایڈگرلی نے کہا کہ یہ بیان ایک نازک وقت میں آیا ہے، کیونکہ ٹرمپ اور نیتن یاہو کا اتحاد دوبارہ قائم ہو رہا ہے اور سیاسی ریڈ لائنز تیزی سے تبدیل ہو رہی ہیں۔یہ رہنما فلسطینیوں کو پیغام دیتے ہیں کہ وہ اکیلے نہیں ہیں، اور وہ غزہ میں نسلی تطہیر کو روکنے کے لیے پرعزم ہیں۔ سینئر ربی دورشی زیڈک اور دیگر رہنماں نے اس موقع پر کہا کہ غزہ میں عارضی جنگ بندی کو مستقل بنایا جانا چاہیے اور یرغمالیوں کو واپس لانے کے ساتھ ساتھ غزہ کی تعمیر نو پر توجہ دی جانی چاہیے۔یہ یہودی رہنما ٹرمپ کے نقل مکانی اور فلسطینیوں کی مصائب سے منافع کمانے کی کوششوں کو مسترد کرتے ہیں اور اس گھنانے جرم کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
امریکی یہودیوں نے بھی فلسطینیوں کو نکالنے کا منصوبہ قابل نفرت قرار دے دیا
7