پولینڈ ( مانیٹرنگ ڈیسک)پولینڈ کے مسزائیکا غار میں کی جانے والی حالیہ کھدائیوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ تقریبا 18,000 سال قبل ابتدائی یورپی جنگجو اپنے دشمنوں کے دماغ کھاتے تھے۔ یہ فوسلز اور ہڈیوں کے آثار سائنسی جریدے “سائنسی رپورٹس” میں شائع ہوئے ہیں، جن میں قدیم مگڈالینین معاشروں کی رسومات اور مردہ خانوں کے بارے میں نئی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔پچھلی تحقیقات نے یہ مفروضہ پیش کیا تھا کہ قدیم انسان یا تو رسمی مذہبی یا ثقافتی وجوہات کی بنا پر یا فاقہ کشی کے دوران آکھ انسان کو کھا جاتے تھے، لیکن تازہ تحقیق سے یہ پتہ چلا کہ جنگی فتوحات کے دوران اپنے دشمنوں کا دماغ کھانے کو فتح کا نشان یا جنگ کے جش کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔یہ تحقیق پولینڈ کے قریبی علاقے میں مسزائیکا غار میں کی گئی کھدائیوں سے حاصل شدہ درجنوں ہڈیوں پر مبنی ہے، جن میں آدم خوری کے واضح آثار ملے ہیں، جو ان قدیم انسانوں کی جنگی رسومات کو مزید واضح کرتے ہیں۔
قدیم یورپیوں کا فتح کا جشن منانے کا وحشیانہ طریقہ
11