کوئٹہ( اباسین خبر)جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر اور ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ قومی سطح پر بلوچستان کے مسائل حل کرنے والے نہ ہونے کے برابر ہیں۔ قومی پارٹیاں اور میڈیا بلوچستان کے عوام کی مشکلات اور مسائل کو نظرانداز کر رہے ہیں۔مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے گوادرمیں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ظلم، ناانصافی اور سیکورٹی فورسز کے غلط تعصبی رویے نے نوجوانوں میں شدید ردعمل پیدا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو حقوق دلانے، مسائل سے نجات اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے عوام کو منظم کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی سطح پر بدعنوانی کا خاتمہ ضروری ہے کیونکہ ترقیاتی کاموں میں دیانتداری کی کمی کے باعث معیار میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بلوچستان کے وسائل اس کے پریشان حال عوام پر خرچ ہونے چاہئیں اور جب تک لاپتہ افراد بازیاب نہیں ہوں گے، تبدیلی ممکن نہیں۔مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے ایوان کے اندر اور باہر جدوجہد کر رہی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ جماعت اسلامی کے ساتھ مل کر ایک لاکھ افراد کوئٹہ میں جمع کریں اور حکمرانوں، مقتدر قوتوں سے وسائل اور حقوق حاصل کریں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں چیک پوسٹوں، بارڈرز اور ساحل پر لوٹ مار، بھتہ خوری اور سیکورٹی فورسز کے مظالم بند کیے جائیں۔ بلوچستان کے لوگ وفاقی اور سیکورٹی اداروں کے ظلم و جبر کے باعث ترقی سے محروم ہیں اور انہیں تعلیم، علاج، روزگار اور کاروبار کی سہولتوں کی ضرورت ہے۔مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ سی پیک، سینڈک اور ریکوڈک جیسے منصوبوں کے فوائد بلوچستان کے عوام تک نہیں پہنچ سکے، اور حکمرانوں کی بدعنوانی کے سبب وہ اس سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بلوچستان کے عوام کو سیاسی غلامی سے نجات دلانے، حقوق اور عزت کا حصول، تعلیم، روزگار اور ترقی کی فراہمی کے لیے کام کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ بدعنوانی، بدامنی، لاپتہ افراد اور دیگر مسائل بلوچستان کے عوام کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اور جماعت اسلامی ان مسائل کا حل نکالنے کے لیے کوشاں ہے۔
وفاقی جماعتوں نے بلوچستان کے مسائل کو نظراندازکیا ہے،ہدایت الرحمن بلوچ
1