کراچی ( شو بز ڈیسک)زارا ڈار، جو پہلے خواتین کو سائنس اور ٹیکنالوجی میں آگے بڑھنے کی ترغیب دینے والی یوٹیوبر تھیں، نے حال ہی میں پی ایچ ڈی چھوڑ کر ایڈلٹ کانٹینٹ کریٹر بننے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے نے اسے سوشل میڈیا اور غیر ملکی میڈیا میں مقبولیت حاصل کی ہے۔زارا نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو میں اس فیصلے کی وضاحت کی، جہاں اس نے بتایا کہ یہ قدم ان کے لیے ایک سوچا سمجھا فیصلہ تھا۔ اس نے کہا کہ بالغ مواد کی تخلیق کو مستقل پیشہ بنانا صرف کیریئر کا انتخاب نہیں بلکہ اس کے زندگی کے مستقبل کی سمت کا تعین بھی ہے۔ زارا نے اس بات کا ذکر کیا کہ اس نے پی ایچ ڈی چھوڑنے کا فیصلہ کرتے وقت اکیڈمک کیریئر اور دیگر راستوں پر غور کیا، مگر اسے لگا کہ اکیڈمک دنیا ان کی توقعات کے مطابق نہیں ہے، جس کے بعد ایڈلٹ کانٹینٹ کریٹر بننے کا فیصلہ اس کے لیے نسبتا آسان ہو گیا۔اس نے مزید کہا کہ اکیڈمک یا ٹیک انڈسٹری میں کام کرنے والے اکثر دوسروں کے خوابوں کو پورا کرتے ہیں مگر انہیں خود مناسب پہچان نہیں ملتی۔ زارا نے اس بات پر زور دیا کہ وہ ایسے کام میں دلچسپی رکھتی ہیں جو ان کی اپنی دلچسپیوں سے مطابقت رکھے، بجائے اس کے کہ وہ کسی ادارے یا کمپنی کے وژن پر کام کریں۔زارا نے ویڈیو میں انکشاف کیا کہ وہ اس نئے کیریئر سے اب تک $10 لاکھ کما چکی ہیں، جس سے اس نے اپنے خاندان کے گھر کا قرض ادا کیا اور اپنی ذاتی گاڑی خریدی۔ اس کا کہنا تھا کہ یہ آزادی اس نے اکیڈمک دنیا یا کارپوریٹ ملازمتوں میں کبھی نہیں پائی۔اگرچہ سوشل میڈیا پر قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ زارا ڈار ایک پاکستانی یوٹیوبر یا ماڈل ہیں، لیکن حقیقت میں ان کا تعلق امریکہ سے ہے۔
زارا ڈار پی ایچ ڈی چھوڑ کر ’ایڈلٹ کانٹینٹ کریٹر‘ بن گئیں
1