تل ابیب( مانیٹرنگ ڈیسک) فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی نے کہا ہے کہ اگر دشمن امن کی بجائے جنگ چاہتا ہے تو ہم ایک بار پھر جنگ کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکی انتظامیہ دوبارہ جنگ میں جانے کی خواہش نہیں رکھتی، اور اسرائیل کے پاس جنگ بندی معاہدے کے سوا کوئی اور راستہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حماس جنگ بندی معاہدے کو جاری رکھنا چاہتی ہے، تاہم یہ معاہدہ صرف ان نکات پر منظور کیا جائے گا جو ثالثوں کی موجودگی میں اسرائیل نے تسلیم کیے ہیں۔ڈاکٹر خالد قدومی نے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی معیار ہو، حماس نے ہر محاذ پر کامیابی حاصل کی ہے اور اسرائیل کو سفارتی تنہائی کا سامنا ہے۔ انہوں نے فرانس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وفد کو ہولوکاسٹ کانفرنس میں عوامی دبا کی وجہ سے خیرمقدم نہیں کیا گیا۔حماس کے ترجمان نے پاکستان حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ فلسطینیوں کی امداد کی ہے اور ہمیں کبھی مایوس نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزاد فلسطینی ریاست کے قیام سے مصر اور اردن کی سرحدیں محفوظ ہوں گی، اور سعودی عرب سے حماس کے اچھے تعلقات ہیں۔ڈاکٹر قدومی نے یہ بھی کہا کہ غزہ کے اہلِ خانہ نے بے مثال قربانیاں دی ہیں اور ان کی جدوجہد دشمن کے لیے ہمیشہ یادگار رہے گی۔
اگر دشمن امن کی بجائے جنگ ہی چاہتا ہے تو پھر ہم بھی جنگ کے لیے تیار ہیں: ڈاکٹر خالد قدومی
4