لاہور ( اباسین خبر)لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ ریپ یا شادی کے بغیر پیدا ہونے والے بچے کی کفالت بائیولوجیکل والد کی ذمہ داری ہے۔جسٹس احمد ندیم ارشد نے محمد افضل کی درخواست پر 15 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ اگر خاتون یہ ثابت کرے کہ بچی کا بائیولوجیکل والد درخواست گزار ہے تو ٹرائل کورٹ خرچہ مقرر کرے گا۔فیصلے میں کہا گیا کہ بائیولوجیکل والد کو اخلاقی طور پر بھی اپنے بچے کی ذمہ داری اٹھانی چاہیے۔ عدالت نے کہا کہ بچے کی ولدیت ثابت کرنے کی ذمہ داری خاتون کی ہے اور اس کے بعد ہی خرچے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔یہ کیس 2020 میں خاتون مریم کی جانب سے درخواست گزار محمد افضل پر زیادتی کا الزام لگانے کے بعد شروع ہوا۔ خاتون نے بچی کے خرچے کے لیے بائیولوجیکل والد کے خلاف دعوی دائر کیا تھا، تاہم درخواست گزار نے انکار کیا تھا کہ بچہ اس کا ہے۔
ریپ یا شادی کے بغیر پیدا ہونے والے بچے کی کفالت بائیولوجیکل والد کی ذمہ داری ہے:لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ
2