کراچی( اباسین خبر)وفاقی حکومت نے پیکا ایکٹ کے خلاف درخواست پر جواب جمع کرانے کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے مہلت طلب کر لی۔سندھ ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس جسٹس جنید غفار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے پیکا کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران، قائم مقام چیف جسٹس جنید غفار نے کہا کہ یہ کیس آئینی بنچ کا ہے، جس پر وکیل درخواست گزار نے وضاحت دی کہ یہ کیس آئینی نہیں بلکہ عدالت سے ڈیکلریشن طلب کیا گیا ہے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر یہ کیس آرٹیکل 19 اے کا نہ ہوتا تو آج ہی مسترد کر دیتے۔ بیرسٹر علی طاہر نے کہا کہ دو رکنی بنچ واضح کر چکا ہے کہ ریگولر بنچ ڈیکلریشن دے سکتا ہے۔جسٹس جنید غفار نے کہا کہ اس ججمنٹ کا اطلاق اس کیس پر نہیں ہوتا، کیس آرٹیکل 19 اے کا ہے اور اس میں ٹوئیسٹ کر کے ریگولر بنچ کا کیس بنانے کی کوشش کی گئی، جو نامناسب ہے۔وفاقی حکومت نے پیکا ایکٹ کے خلاف دائر درخواستوں پر جواب جمع کرانے کے لیے مہلت طلب کی۔ بعد ازاں عدالت نے پیکا ترمیم کے خلاف درخواستوں کو آئینی بنچ کو منتقل کر دیا، اور تمام فریقین کو آئینی بنچ کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی۔ پیکا ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت آئینی بنچ 11 مارچ کو کرے گا۔
وفاقی حکومت نے پیکا کیخلاف درخواست پر جواب جمع کرانے کیلئے مہلت مانگ لی
1