وا شنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان سے امریکی اسلحے کی واپسی کے لیے نمائندہ مقرر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ یہ اسلحہ طالبان کے قبضے میں ہے اور اس میں 78 ایئرکرافٹس، 40 ہزار سے زائد فوجی گاڑیاں اور 3 لاکھ سے زائد اسلحہ شامل ہے۔ ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ طالبان کے ہاتھوں سے یہ اسلحہ واپس لیا جائے اور اس کے لیے ایک جامع منصوبہ تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ایک انٹرپرینیور ڈوف کا ذکر کیا، جسے یہ کام سونپنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا افغانستان کو سالانہ دو سے ڈھائی ارب ڈالر فراہم کرتا ہے، حالانکہ امریکا خود مدد کی ضرورت محسوس کرتا ہے۔ طالبان نے امریکی اسلحے کو مال غنیمت سمجھتے ہوئے اس کا تحفظ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ طالبان کا موقف ہے کہ جب تک ان کی حکومت قائم ہے، اسلحے کی واپسی کا دعوی نہیں کیا جا سکتا۔یاد رہے کہ امریکا نے جولائی 2021 میں افغانستان سے اپنی فوج کا انخلا مکمل کیا تھا اور طالبان نے اس کے بعد حکومت سنبھالی تھی۔ اس دوران طالبان نے امریکی اسلحہ اور سازوسامان اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔
ٹرمپ کا طالبان سے امریکی اسلحہ واپس لینے کے لیے بڑا اقدام، انتہائی غصے کا اظہار
2