نیو یارک ( مانیٹرنگ ڈیسک)آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ یہ خدشہ بڑھ رہا ہے کہ لوگوں کی ملازمتیں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔ اس حوالے سے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے اس خدشے کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ اے آئی ٹیکنالوجی عالمی لیبر مارکیٹ میں ایک سونامی کی طرح اثر انداز ہو رہی ہے۔دبئی میں ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کے دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ترقی یافتہ ممالک میں 60 فیصد ملازمتیں اے آئی کی پیشرفت سے متاثر ہو سکتی ہیں۔ جارجیوا نے یہ بھی کہا کہ اس ٹیکنالوجی کے نتیجے میں ترقی یافتہ ممالک میں کئی ملازمتوں کی نوعیت تبدیل ہو جائے گی، یا ان میں سے کچھ کے لیے لوگوں کو بھرتی کرنے کی ضرورت ہی نہیں ہوگی۔یہ خیالات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ اے آئی ٹیکنالوجی کام کے روایتی طریقوں کو بدل سکتی ہے، اور اس کے اثرات دنیا بھر کے کارکنوں اور مارکیٹوں پر گہرے اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔
آئی ایم ایف سربراہ کا اے آئی کے باعث دنیا بھر میں متعدد ملازمتیں ختم ہونیکا انتباہ
6