حب( اباسین خبر)صوبائی وزیر انڈسٹریز، ایگریکلچر اینڈ کوآپریٹوز میر علی حسن زہری اپنے حلقہ انتخاب کے دورے پر حب پہنچ گئے، جہاں انہوں نے وزیراعلی بلوچستان کے دورہ حب کے اعلانات پر عملدرآمد کی پیشرفت کا جائزہ لیا۔ اس حوالے سے ایک اجلاس صوبائی وزیر کے زیر صدارت لیڈا کانفرنس ہال میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی کمشنر حب منصور قاضی اور مختلف سرکاری محکموں کے افسران نے شرکت کی۔صوبائی وزیر نے اجلاس کے دوران بتایا کہ حب ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا ماسٹر پلان منظور ہو چکا ہے اور ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد حب ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے زیر نگرانی ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر مملکت آصف علی زرداری کی بلوچستان پر خصوصی توجہ ہے اور حب کے عوام کو تسلی دی کہ ماسٹر پلان کے تحت ترقیاتی کام جلد شروع ہوں گے۔میر علی حسن زہری نے بتایا کہ حب میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ، گریٹر واٹر سپلائی اسکیم اور 9 ارب روپے کی لاگت سے ساحلی بستی ڈام بندر منصوبے کی منظوری حاصل کر لی گئی ہے۔ انہوں نے سرکاری افسران سے کہا کہ وہ دلجمعی اور دیانتداری سے کام کریں اور گورننس کی بہتری کے لئے ڈپٹی کمشنر اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کریں۔انہوں نے مزید ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں کی نقشہ سازی جدید ٹیکنالوجی سے کی جائے اور جی پی ایس سسٹم کے تحت ان کی پی سی ون تیاری کی جائے۔ افسران کو مشورہ دیا گیا کہ وہ مفاد عامہ میں کم لاگت اور پائیدار منصوبے بنائیں تاکہ ضلع حب کی اکثریتی آبادی ان سے فائدہ اٹھا سکے۔صوبائی وزیر نے ڈسٹرکٹ کونسل کے لئے 50 کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری کی خبر دی اور کہا کہ شپ بریکنگ یارڈ کی ماڈرنائزیشن کے لئے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے ضلع حب کے تعلیمی شعبے کے 38 منصوبوں کی منظوری بھی دی۔اس موقع پر جدید سہولتوں سے مزین دو ایمبولینس کی چابیاں ڈی ایچ او کے حوالے کی گئیں جبکہ کرسچن کمیونٹی کے درمیان امدادی چیک بھی تقسیم کیے گئے۔ ایکسئن بلڈنگ کی بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ڈی سی کمپلیکس کی منظوری ہو چکی ہے جس پر ایک ارب تیس کروڑ روپے کی لاگت آئے گی، جب کہ جی او آر کالونی کی تعمیر کے لیے ایک ارب پندرہ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
حب ڈیولپمنٹ اتھارٹی اورماسٹرپلان منظورہوچکا ہے ،علی حسن زہری
5