کو ئٹہ ( اباسین خبر)پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان میں آئین کی بالادستی اور پشتون قوم کے حقوق کا تحفظ ضروری ہے۔ انہوں نے کوئٹہ میں اولسی قامی جرگے کے تیسرے روز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں نواز شریف کی حکومت نے افغان بچوں کو پاکستانی شہری بنانے کے حوالے سے فیصلہ کیا تھا، مگر اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آئین پاکستان نے مختلف قوموں کو جوڑا ہوا ہے، اور اسے نظرانداز کرنا ملک کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ریاست پشتونوں کے حقوق کا تحفظ نہیں کر سکتی، تو پشتون قوم خود اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کرے گی۔ انہوں نے قومی شناختی کارڈ کے اجرا کے حوالے سے پشتونوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ دیگر اقوام پر لاگو ہونے والے قوانین پشتونوں پر بھی لاگو ہونے چاہئیں۔انہوں نے نادرا کے ناروا رویے کے خلاف اعلانِ بغاوت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو اقوام متحدہ اور بین الاقوامی عدالتوں سے رجوع کیا جائے گا۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان میں تمام اقوام کو مساوی حقوق ملنے چاہئیں تاکہ ملک میں انصاف اور امن قائم ہو سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی جمہوری جدوجہد کے ذریعے پشتون قوم کے حقوق کا تحفظ کرے گی اور کسی بھی صورت میں پشتون قوم کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑنے کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تب ہی ترقی کر سکتا ہے جب تمام اقوام بشمول پنجابی، سندھی، بلوچ اور پشتون کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔محمود خان اچکزئی نے آخر میں کہا کہ ملک میں شفاف انتخابات کے لیے ایک آزاد اور غیرجانبدار کمیشن کا قیام ضروری ہے تاکہ عوام کی حقیقی نمائندگی ممکن ہو سکے۔
نواز شریف دورمیں فیصلہ ہوا ، یہاں پیدا ہونے والوں بچوں کو شہریت ملے گی لیکن فیصلےپر عمل نہیں ہو رہا ہے،اچکزئی
3