اسلام آباد( ابا سین خبر)حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مذاکرات کے تیسرے دور میں پی ٹی آئی نے حکومت سے 2 انکوائری کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس ایک گھنٹہ 40 منٹ تک جاری رہا، جس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کی۔ پی ٹی آئی کی جانب سے تحریری مطالبات کا مسودہ پیش کیا گیا، جس میں 2 انکوائری کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔پی ٹی آئی کے مطالبات کے مطابق، دونوں کمیشن چیف جسٹس یا سپریم کورٹ کے 3 حاضر سروس ججز پر مشتمل ہوں گے، اور حکومت کو 7 روز کے اندر کمیشن قائم کرنا ہوگا۔ دونوں کمیشن کی کارروائی عوام اور میڈیا کے لیے اوپن رکھی جائے گی۔پی ٹی آئی کے مطالبات میں 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کی تشکیل بھی شامل ہے، جو عمران خان کی گرفتاری کے قانونی پہلوں، حساس مقامات تک پہنچنے والے افراد کی تحقیقات اور میڈیا کی سنسرشپ پر بھی غور کرے گا۔ اسی طرح، 24 سے 27 نومبر کے دوران اسلام آباد میں پیش آنے والے واقعات کی تحقیقات کے لیے بھی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے مذاکراتی عمل کو مثبت قرار دیتے ہوئے حکومت سے جلد از جلد جوڈیشل کمیشن کی تشکیل میں پیشرفت کی خواہش ظاہر کی۔حکومتی ذرائع کے مطابق، سپیکر ایاز صادق نے مذاکراتی کمیٹی کا آئندہ اجلاس 28 جنوری کو بلانے کی تجویز دی ہے اور حکومت نے پی ٹی آئی کمیٹی کو عمران خان سے ملاقات کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔علی امین گنڈا پور نے اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب اوپن مذاکرات ہو رہے ہوں تو بیک ڈور رابطوں کی ضرورت نہیں ہے۔
حکومت سے مذاکرات کا تیسرا دور ختم، پی ٹی آئی کا 2 انکوائری کمیشن بنانے کا مطالبہ
7