کراچی ( ہیلتھ ڈیسک)دنیا بھر میں بہت سے افراد نیند کو معمولی سمجھ کر نظر انداز کر دیتے ہیں، حالانکہ نیند کا جسم کے لئے بہت اہم کردار ہے۔ ماہرینِ صحت کے مطابق نیند کی کمی یا نیند نہ آنے کی صورت میں مختلف بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ کچھ لوگ خود اپنی مرضی سے نہیں سوتے، جبکہ دوسرے افراد کو نیند آنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔میلاٹونین: نیند کا رازماہرین کے مطابق نیند کے مسائل کی ایک بڑی وجہ جسم میں میلاٹونین کی کم پیداوار ہو سکتی ہے۔ میلاٹونین ایک ہارمون ہے جو دماغ کے گلینڈ سے پیدا ہوتا ہے اور اندھیرے میں نیند کے جذبات کو بڑھاتا ہے۔ یہ ہارمون عموما رات کے وقت، خاص طور پر نصف شب 2 بجے کے قریب عروج پر ہوتا ہے۔ میلاٹونین ہمارے نیند کے تمام مراحل کا ذمے دار ہوتا ہے اور یہ رات کے وقت 80 فیصد تک بنتا ہے۔دن کی روشنی میں میلاٹونین کی پیداوار رک جاتی ہے، جس کی وجہ سے جسم دن اور رات کے دوران الگ الگ سگنلز وصول کرتا ہے۔میلاٹونین کی کمی اور عمر کا اثرماہرین صحت کے مطابق، انسان کی عمر کے ساتھ میلاٹونین کی پیداوار کم ہوتی جاتی ہے۔ خاص طور پر 30 سال کی عمر کے بعد، جسم میں میلاٹونین کی پیداوار آدھی ہو جاتی ہے، جس کے باعث لوگوں کو نیند آنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔ بچپن میں یہ ہارمون عروج پر ہوتا ہے، لیکن عمر بڑھنے کے ساتھ اس کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔نیند کی کمی کے لئے غذائی تدابیرڈاکٹر وانگ کے مطابق، نیند کی کمی کا شکار افراد اپنی غذا میں کچھ خاص چیزیں شامل کر سکتے ہیں تاکہ میلاٹونین کی پیداوار بڑھ سکے۔ پستے، انڈے اور مچھلی میں میلاٹونین پایا جاتا ہے، جو نیند میں بہتری لا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، میلاٹونین کی کمی کو دور کرنے کے لئے مخصوص دوائیں بھی دستیاب ہیں۔نتیجہ: نیند کی اہمیتنیند ایک ضروری عمل ہے جو ہماری جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بہت ضروری ہے۔ اس کے لیے میلاٹونین جیسے ہارمون کا اہم کردار ہے، اور اس کی کمی کی صورت میں نیند کے مسائل بڑھ سکتے ہیں۔ اس لیے نیند کی اہمیت کو سمجھنا اور اس کا خیال رکھنا ضروری ہے تاکہ ہم اپنی صحت کو بہتر رکھ سکیں۔
انسان کو نیند کیسے آتی ہے؟
1
پچھلی پوسٹ