نیو یارک( ہیلتھ ڈیسک)امریکا میں گزشتہ سال تقریبا 31 لاکھ امریکی شہریوں کی موت ہوئی، جو اس سے ایک سال قبل کے مقابلے میں تقریبا ایک لاکھ 89 ہزار کم ہے۔ اموات کی شرح میں یہ کمی تمام نسلوں، قومیتوں، مردوں اور خواتین میں دیکھی گئی۔ اس میں ایک اہم وجہ یہ ہے کہ گزشتہ سال کوویڈ-19، امراض قلب، اور منشیات کی اوورڈوز سے ہونے والی اموات میں کمی آئی۔امریکا میں بیماریوں کی روک تھام کے ادارے، سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (سی ڈی سی)، کی رپورٹ کے مطابق، موت کی شرح میں کمی کی چند وجوہات ہیں، جن میں کورونا وبا کے اثرات سے نکلنا اور صحت کے شعبے میں کی جانے والی بہتریاں شامل ہیں۔ اس کے نتیجے میں امریکیوں کی متوقع عمر میں تقریبا ایک سال کا اضافہ ہوا ہے۔سی ڈی سی کے مطابق، 2024 کے ابتدائی 10 مہینوں کے دوران ملک میں تقریبا 13 ہزار کم اموات ہوئی ہیں، جس سے متوقع عمر میں مزید معمولی اضافہ ہو سکتا ہے، تاہم یہ اضافہ بہت زیادہ نہیں ہو گا۔ امریکا میں متوقع عمر کو صحت عامہ کے اہم پیمانوں میں شمار کیا جاتا ہے، اور یہ کئی دہائیوں تک بڑھتی رہی، تاہم کورونا وبا کے دوران اس میں کمی آئی۔2014 میں امریکا میں اوسط عمر 79 سال تھی، لیکن کورونا کے دوران یہ کم ہو کر 76.5 سال تک پہنچ گئی۔ تاہم، 2022 میں یہ بہتر ہو کر 77.5 سال اور 2023 میں تقریبا 78 سال تک پہنچ گئی۔ خواتین کی اوسط عمر مردوں سے زیادہ ہے، جہاں خواتین کی اوسط عمر 81 سال سے زیادہ ہے، جبکہ مردوں کی اوسط عمر 76 سال ہے۔اگرچہ امراض قلب امریکا میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہیں، لیکن 2023 میں ان سے ہونے والی اموات کی شرح میں تقریبا 3 فیصد کمی آئی۔ اس کے ساتھ ساتھ، اوور ڈوز کی وجہ سے ہونے والی اموات میں بھی کمی آئی، جو 2023 میں ایک لاکھ 5 ہزار تک پہنچ گئیں۔ اس سب کے باوجود، امریکیوں کی متوقع عمر میں اضافہ دکھا رہا ہے، جس کی ایک بڑی وجہ کورونا وبا کے اثرات سے نکلنا اور صحت کے اقدامات میں بہتری ہے۔
امریکا میں عمر بڑھنے لگی، بنیادی وجہ کیا ہے؟
4