لاہور( ہیلتھ ڈیسک)گردوں میں پتھری ایک تکلیف دہ اور پریشان کن مسئلہ ہے، جو گردوں میں موجود معدنیات اور نمکیات کے جمع ہونے سے بنتی ہے۔ اس کا سامنا عام طور پر 40 سے 60 سال کی عمر کے افراد کو ہوتا ہے، مگر یہ کسی بھی عمر کے افراد کو متاثر کرسکتا ہے۔ ایک تخمینے کے مطابق، امریکا میں ہر 11 میں سے ایک فرد کو اپنی زندگی میں کسی نہ کسی وقت گردوں میں پتھری کا سامنا ہوتا ہے۔پتھری کے اکثر شکار افراد کو مستقبل میں بھی اس بیماری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیونکہ ایک بار گردوں میں پتھری بننے کے بعد اس کا دوبارہ ہونا معمول بن سکتا ہے۔ گردوں میں پتھری کی عام علامات میں پیٹ، کمر یا پیچھے کی جانب شدید درد، پیشاب میں خون آنا، اور پیشاب کرتے وقت تکلیف شامل ہیں۔گردوں میں پتھری کی وجوہات میں شامل ہیں:غذائیت کی کمی یا زیادتی: زیادہ نمک، پروٹین یا کیلشیم کا استعمال پتھری کی تشکیل کا باعث بن سکتا ہے۔پانی کی کمی: کم پانی پینا گردوں میں نمکیات کے جمع ہونے کا باعث بن سکتا ہے۔موروثی عوامل: کچھ افراد کو جینیاتی طور پر گردوں میں پتھری بننے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔پیشاب کی مختلف حالتیں: اگر پیشاب میں کچھ کیمیکلز کی مقدار زیادہ ہو، تو وہ پتھری کی تشکیل میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔اس کا علاج: گردوں کی پتھری کا علاج مختلف طریقوں سے کیا جا سکتا ہے، جن میں ادویات، پانی زیادہ پینا، اور بعض صورتوں میں سرجری یا لیزر کا استعمال شامل ہے۔ گردوں میں پتھری کے خطرے سے بچنے کے لیے مناسب غذائی احتیاطی تدابیر، پانی کا زیادہ استعمال، اور جسمانی سرگرمیوں کی پیروی کرنا ضروری ہے۔
گردوں میں پتھری کا خطرہ کیسے کم کریں؟
4