کوئٹہ ( اباسین خبر)سینئر سیاست دان اور سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان اس وقت تاریخ کے بدترین قومی، سیاسی اور سماجی جمود کا شکار ہے، اور اس کا نتیجہ قومی افراتفری اور زوال کی صورت میں نکل رہا ہے۔ انہوں نے بلوچستان کے مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبا سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے سیاسی اور سماجی خلا کو ملکی و بین الاقوامی خفیہ اداروں کی پراکسیز نے پر کیا ہے، جس کی وجہ سے قوم کے مستقبل کو غیر ملکی طاقتوں کے ہاتھوں میں دے دیا گیا ہے۔نوابزادہ رئیسانی نے کہا کہ سیاسی جماعتیں بلوچستان کے اجتماعی قومی مفادات کو ترجیح دینے کی بجائے اپنے ذاتی اور گروہی مفادات کو اہمیت دے رہی ہیں، جس کے باعث وہ اس بدترین جمود کو توڑنے میں ناکام رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس صورت حال کے نتیجے میں بلوچستان کی قوم ایک بڑے بحران سے دوچار ہو چکی ہے، اور مستقبل میں اس جمود کا مزید سنگین منظر دیکھنے کو مل سکتا ہے۔انہوں نے طلبا کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواہ وہ کسی بھی قوم یا نسل سے تعلق رکھتے ہوں، انہیں آئندہ نسلوں کی ذمہ داری کو سمجھنا چاہیے۔ وہ اپنے تعلیمی اداروں میں پرامن ماحول قائم کر کے تعلیم حاصل کریں تاکہ وہ اپنے مستقبل کو خوشحال اور باوقار بنا سکیں۔ رئیسانی نے اس بات پر زور دیا کہ اس وقت بلوچستان میں اجتماعی قومی ہدف کی کمی ہے، جس کی وجہ سے پراکسیز کے ذریعے سیاسی خلا پر کیا جا رہا ہے، اور یہ عمل موجودہ اور آئندہ نسلوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
بحیثیت قوم ہم قومی افراتفری اور زوال کی طرف بڑھ رہے ہیں، لشکری رئیسانی
8