کوئٹہ ( اباسن خبر)کوئٹہ اور شمالی بلوچستان میں شدید سردی کی لہر نے زندگی کو مفلوج کر دیا ہے، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، زیارت میں درجہ حرارت منفی 9، کوئٹہ میں منفی 7، قلات میں منفی 8، مستونگ میں منفی 6، پشین میں منفی 4، تفتان میں 0، خضدار میں منفی 2 اور دیگر علاقوں میں منفی درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سردی کی شدت میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے اور محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ یہ لہر ایک ہفتے تک برقرار رہ سکتی ہے، جس میں 1 سے 2 سینٹی گریڈ مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔اس شدید سردی کے دوران سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے گیس پریشر کی کمی اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ کوئٹہ کے بیشتر علاقوں میں گیس کی عدم دستیابی یا کم پریشر کی شکایات سامنے آ رہی ہیں، جس کی وجہ سے گھریلو صارفین، ہوٹل مالکان اور تندور چلانے والے افراد شدید مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ شہری مہنگے داموں ایل پی جی سلنڈرز یا لکڑی خریدنے پر مجبور ہیں، جو اضافی مالی بوجھ کا سبب بن رہے ہیں۔علاوہ ازیں، گیس سلنڈرز کے استعمال کے دوران حادثات بھی پیش آ رہے ہیں، جن میں حالیہ دنوں میں کئی افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ گیس بلوں کی باقاعدہ ادائیگی کے باوجود انہیں سہولت میسر نہیں آ رہی، جس سے ان کی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔ عوام نے سوئی سدرن گیس کمپنی اور حکومت سے فوری طور پر گیس پریشر کی کمی اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔کوئٹہ شہر کے مختلف علاقوں، جیسے سریاب روڈ، جوائنٹ روڈ، سرکی روڈ، کرنسی روڈ، بلوچی سٹریٹ، بروری روڈ، ارباب کرم خان روڈ، ریلوے ہاوسنگ سوسائٹی اور مستونگ، قلات میں بھی گیس پریشر کی کمی اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے۔ ان مسائل کے حل کے لیے شہریوں نے حکومت اور گیس کمپنی سے فوری اقدامات کی اپیل کی ہے تاکہ شدید سردی میں انہیں ریلیف مل سکے۔
کوئٹہ سمیت شمالی بلوچستان میں سردی کی شدت برقرار
6