کراچی( اباسین خبر)کراچی میں 570 خطرناک اور مخدوش عمارتوں کا انکشاف ہوا ہے، جن میں ہزاروں افراد ابھی بھی رہائش پذیر ہیں۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) نے ان عمارتوں کو خالی کرانے اور گرانے سے معذرت کر لی ہے۔صوبائی اسمبلی کی پبلک اکانٹس کمیٹی کے اجلاس میں ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی عبدالرشید سولنگی نے بتایا کہ کراچی میں 570 عمارتیں خطرناک ہیں، جبکہ حیدرآباد میں 81، میرپور خاص میں 67، سکھر میں 60 اور لاڑکانہ میں 4 عمارتیں بھی مخدوش قرار دی جا چکی ہیں۔ ان عمارتوں میں رہائش پذیر افراد متبادل رہائش کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن SBCA کے پاس اس وقت کوئی متبادل رہائش فراہم کرنے کے وسائل نہیں ہیں۔ڈی جی ایس بی سی اے نے مزید کہا کہ ان عمارتوں کو گرانا ممکن نہیں ہے کیونکہ متبادل رہائش فراہم کرنا بڑا مسئلہ ہے۔ یہ عمارتیں کسی بھی وقت حادثات کا شکار ہو سکتی ہیں، جس سے بڑی انسانی جانوں کا نقصان ہو سکتا ہے۔چیئرمین پبلک اکانٹس کمیٹی نثاور کھوڑو نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ عوام کی زندگی کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرے، کیونکہ مزید وقت گزرتا گیا تو یہ عمارتیں مزید مخدوش ہو سکتی ہیں۔ کمیٹی نے حکومت سندھ کو خطرناک عمارتوں کے حوالے سے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔
کراچی میں 570 مخدوش عمارتیں، ایس بی سی اے کا خالی کرانے میں ناکامی کا اعتراف
5