لند ن ( مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے وائرسز، دائمی بیماریوں اور منشیات کے خلاف مزاحمت کرنے والے بیکٹیریا کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر فوری، قابل اعتماد اور آسان گھریلو تشخیصی ٹیسٹوں کی ضرورت مسلسل بڑھ رہی ہے۔ اس کا حل ایک ایسا مستقبل ہے جہاں اسمارٹ واچ کی طرح چھوٹے اور پورٹیبل ٹیسٹ کہیں بھی فعال ہو سکیں گے۔نیو یارک یونیورسٹی کی نئی تحقیق اس بات کا دعوی کرتی ہے کہ مائیکرو چپس کو استعمال میں لایا جا سکتا ہے جو ہوا میں موجود وائرس یا بیکٹیریا کی کم مقدار کا پتہ لگا سکیں۔ اس تحقیق میں الیکٹریکل اور کمپیوٹر انجینئرنگ کے پروفیسر داد شہرزیدی، کیمیکل اور بائیو مالیکولر انجینئرنگ کی پروفیسر ایلیسا ریڈو اور انڈسٹری کے ایسوسی ایٹ پروفیسر گوئیسیپی ڈی پیپو شامل ہیں۔محققین کا کہنا ہے کہ یہ مائیکروچپس کھانسی یا ہوا کے نمونوں سے متعدد بیماریوں کی شناخت کر سکتی ہیں۔ یہ جدید ٹیکنالوجی فیلڈ ایفیکٹ ٹرانزسٹرز (FETs) کا استعمال کرتی ہے جو چھوٹے الیکٹرانک سینسرز ہیں اور براہ راست حیاتیاتی مارکروں کا پتہ لگاتے ہیں، انہیں ڈیجیٹل سگنلز میں تبدیل کرتے ہیں جو گھریلو حمل کے ٹیسٹ جیسے روایتی ٹیسٹوں کا متبادل فراہم کرتے ہیں۔یہ ٹیکنالوجی تیز تر نتائج فراہم کرتی ہے اور ایک ساتھ متعدد بیماریوں کی جانچ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جس سے صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کو فوری ڈیٹا فراہم کیا جا سکتا ہے۔ یہ جدید سسٹم بیماریوں کی شناخت میں انقلابی تبدیلی لا سکتا ہے اور صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو مزید موثر بنا سکتا ہے۔
چٹکی بھر میں متعدد بیماریوں کا پتہ لگانے والی مائیکروچپس
4