کیلیفورنیا( مانیٹرنگ ڈیسک)آرٹیفیشل انٹیلیجنس (مصنوعی ذہانت) نے انٹرنیٹ صارفین کی زندگی کو آسان بنایا ہے، لیکن اس کا ایک منفی پہلو بھی سامنے آیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اے آئی انسانوں کی ذہانت کا دشمن بن رہا ہے اور انہیں زومبیز میں تبدیل کر رہا ہے۔بعض ماہرین پریشان ہیں کہ اے آئی لوگوں کو ٹیکنالوجی پر بہت زیادہ انحصار کرنے کا موقع فراہم کر رہا ہے، جس سے ان کی اپنی مہارت اور سوچ متاثر ہو رہی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہو سکتا ہے کہ لوگ اہم معلومات بھول سکتے ہیں اور خود فیصلے کرنے میں مشکلات کا سامنا کر سکتے ہیں۔ آج کا انسان مکمل طور پر اے آئی پر انحصار کر رہا ہے، جس سے اس کی اپنی صلاحیتوں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ماہرین نفسیات اس کے فوری اثرات کا مطالعہ کر رہے ہیں، خاص طور پر چیٹ جی پی ٹی جیسے اے آئی بوٹس کے انسانی ذہن پر اثرات۔ ان کا کہنا ہے کہ سرچ انجنز، الیکسا جیسے وائس اسسٹنٹس اور دیگر اے آئی ٹولز پر زیادہ انحصار کرنے سے لوگوں کی یادداشت اور مسائل حل کرنے کی مہارت کم ہو سکتی ہے۔ اس کے نتیجے میں، انسان اپنی سوچ اور صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے بجائے مکمل طور پر ٹیکنالوجی پر انحصار کر رہا ہے، جو اس کی ذہنی ترقی کو متاثر کر رہا ہے۔
اے آئی انسانوں کو ’زومبیز‘ میں بدلنے لگا
4