اسلام آباد( کامرس ڈیسک)زرعی آمدن پر انکم ٹیکس عائد کرنے کے لیے آئی ایم ایف کی شرط پوری نہ ہو سکی، جس کے باعث جنوری سے اس کا عملدرآمد ممکن نہیں ہو سکے گا۔ذرائع کے مطابق، نیشنل فسکل پیکٹ کے تحت صوبے جولائی 2025 سے زرعی آمدن پر انکم ٹیکس عائد کریں گے۔ وفاق نے آئی ایم ایف سے زرعی آمدن پر ٹیکس لگانے کے لیے مزید وقت کی درخواست کی ہے۔نیشنل فسکل پیکٹ کے مطابق، صوبوں نے زرعی آمدن پر ٹیکس لگانے کے لیے قانون سازی مکمل نہیں کی۔ آئی ایم ایف کو آئندہ ماہ سے زرعی آمدن پر ٹیکس عائد کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی، تاہم آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق تمام صوبے 30 اکتوبر تک اس قانون سازی میں کامیاب نہیں ہو سکے۔شرائط کے تحت، صوبوں کو چھوٹے کاشتکاروں پر فیڈرل انکم ٹیکس کی شرح سے ٹیکس عائد کرنا ہے، جبکہ کمرشل کاشتکاروں پر فیڈرل کارپوریٹ انکم ٹیکس کی شرح کے مطابق ٹیکس عائد کرنا ہے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ جولائی سے زرعی آمدن پر ٹیکس عائد کرنے کے لیے تاحال صوبوں کو آگاہ نہیں کیا گیا، جس کے باعث وزارت خزانہ کو زرعی آمدن پر ٹیکس نہ لگنے کی صورت میں آئندہ مذاکرات میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
آئی ایم ایف کی شرط پوری نہ ہو سکی، زرعی ٹیکس کا جنوری سے نفاذ مشکل
7