تربت( اباسین خبر)نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اور سابق وزیراعلی بلوچستان، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بارڈر کاروبار کو آزادانہ بنانے کے لیے ٹوکن سسٹم کا خاتمہ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ شدت اختیار کر چکا ہے، جسے فوری طور پر حل کیا جانا ضروری ہے۔پیر کے روز تربت پریس کلب میں نیشنل پارٹی کیچ کے ضلعی سیکرٹریٹ میں صحافیوں سے خصوصی ملاقات میں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے حکومت پر زور دیا کہ سرکاری ملازمتوں میں میرٹ کو یقینی بنایا جائے اور تلار کوسٹ گارڈز کی چیک پوسٹ کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔انہوں نے کہا کہ 8 فروری 2024 کے بعد قائم ہونے والی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے اور امن و امان کی صورتحال مسلسل خراب ہوتی جارہی ہے، خاص طور پر کیچ اور پنجگور میں نوجوانوں کی ہلاکتوں اور لوگوں کے لاپتہ ہونے کے واقعات روزبروز بڑھتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے نہیں لے رہیں جس کی وجہ سے بدامنی اور بے چینی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے مزید کہا کہ بلوچستان کے سرحدی علاقوں کے عوام اشیائے خوردونوش اور تیل کی ترسیل کرتے ہیں، مگر بارڈر پر غیر ضروری پابندیاں عائد کر کے انہیں غریب عوام کی دسترس سے دور رکھا گیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ٹوکن سسٹم کا خاتمہ کیا جائے ورنہ نیشنل پارٹی عوام کو منظم کر کے اس کے خلاف تحریک چلائے گی۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں میں اقربا پروری کی وجہ سے نوجوان مایوس ہیں، اور اگر ایجوکیشن کی آسامیوں پر بھی ایسا کیا گیا تو نیشنل پارٹی سخت اقدامات اٹھائے گی۔ انہوں نے حکومت سے امن و امان کی صورتحال پر توجہ دینے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کی اپیل کی۔ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے تربت شہر میں اسپیڈ بریکر ہٹانے اور تلار پر کوسٹ گارڈز کی چیک پوسٹ کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ تیل بردار گاڑیوں کو روک کر ان کو ذہنی اذیت میں مبتلا کرنا ناقابل برداشت ہے۔
لاپتہ افراد کا مسلہ حل اور آزاد تجارت کیلئے ٹوکن نظام کا خاتمہ ضروری ہے، ڈاکٹر ما لک بلوچ
8