پشاور( اباسین خبر)پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شوکت یوسفزئی نے حکومت کے مذاکراتی رویے کو بچگانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مذاکراتی کمیٹی نہ بنتی تو سول نافرمانی کی تحریک شروع ہو چکی ہوتی۔ایک ویڈیو بیان میں شوکت یوسفزئی نے کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت نے بانی پی ٹی آئی سے درخواست کی کہ اتنا بڑا فیصلہ کرنے سے پہلے حکومت سے مذاکرات کا موقع دیا جائے۔ انہیں امید تھی کہ حکومت مذاکرات کی پیشکش کا مثبت جواب دے گی اور اپوزیشن کو شامل کرے گی، مگر حکومت کا رویہ انتہائی بچگانہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت شاید سمجھ رہی ہے کہ تحریک انصاف کمزور پڑ گئی ہے، اس لئے مذاکرات کی باتیں ہو رہی ہیں، لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔ شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ہم سب پاکستانی ہیں اور اپنے ملک سے محبت کرتے ہیں، مذاکرات کی وجہ سے سول نافرمانی کی تحریک کا لائحہ عمل مخر کیا گیا تھا۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مذاکرات نہیں ہوتے تو بانی پی ٹی آئی کی طرف سے نیا لائحہ عمل سامنے آ سکتا ہے، اور اگر اس سے پاکستان کو نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔
مذاکرات کے معاملے پر حکومت کا رویہ بچگانہ ہے: شوکت یوسفزئی
6
پچھلی پوسٹ