وا شنگٹن ( ہیلتھ ڈیسک)امریکی حکومت کی سربراہی میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ الٹرا پروسیسڈ مغربی غذاں میں استعمال ہونے والے پکوان تیل کولون (بڑی آنت) کے کینسر میں اضافے کا سبب بن سکتے ہیں۔ تحقیق میں یہ معلوم ہوا کہ بیج سے نکالے گئے غیر صحت بخش تیل (جیسے سورج مکھی، گریپ سیڈ، کینولا اور مکئی) جسم میں دائمی سوزش کا سبب بن سکتے ہیں۔اب تک سائنس دانوں کے پاس پکوان تیل اور کولون کینسر کے درمیان تعلق کے بارے میں واضح شواہد نہیں تھے، لیکن حالیہ تحقیق میں 30 سے 85 سال کے درمیان مریضوں میں رسولیوں کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ بیج سے نکلے تیل اس بیماری میں ممکنہ طور پر ذمہ دار ہو سکتے ہیں۔جرنل گٹ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، رسولیوں میں بائیو ایکٹیو لپڈز کی بڑی مقدار دیکھی گئی جو چھوٹے چکنے سالمے ہوتے ہیں اور یہ تب پیدا ہوتے ہیں جب جسم بیج کے تیلوں کو میٹابولائز کرتا ہے۔ یہ بائیو ایکٹیو لپڈز سوزش بڑھاتے ہیں اور جسم کے قدرتی بحالی عمل کو نقصان پہنچا کر ٹیومر کی نمو کا سبب بنتے ہیں۔محققین کا کہنا تھا کہ اومیگا-3 فیٹی ایسڈز سے بھرپور تیل (جو مگرناشپاتی اور زیتون میں پائے جاتے ہیں) بیج سے نکلے تیلوں کا صحت مند متبادل ہیں۔
پکوان تیل آنت کے کینسر میں اضافے کا سبب قرار
9