اسلام آباد( اباسین خبر)سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بنچ نے حمزہ شہباز کو وزیراعلی کے عہدے سے ہٹانے کے معاملے پر نظرثانی کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل و دیگر فریقین کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بنچ نے حمزہ شہباز کو وزیراعلی کے عہدے سے ہٹانے کے لیے دائر نظرثانی درخواست پر سماعت کی۔ وکیل صفائی حارث عظمت نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 63 اے کے تحت نظرثانی فیصلے میں 3 رکنی بنچ نے 17 رکنی بنچ کے فیصلے کو نظرانداز کیا، اور ابھی بھی کیس میں سوالات موجود ہیں۔ انہوں نے پارٹی ہیڈ کی ہدایات پر نظرثانی کی درخواست کی۔جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ ہم اٹارنی جنرل کو نوٹس کر رہے ہیں، جس پر اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بتایا کہ وہ اس کیس میں وکیل رہ چکے ہیں۔ اس پر جسٹس امین الدین خان نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔وکیل صفائی حارث عظمت نے کہا کہ آئینی بنچ کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ پارلیمنٹ میں ووٹنگ کے لیے پارٹی ہیڈ کی ہدایات ہوں گی۔ جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ یہ معاملہ اتنا آسان نہیں ہے، سن کر فیصلہ کیا جائے گا۔بعد ازاں سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے حمزہ شہباز کو وزیراعلی کے عہدے سے ہٹانے کے حوالے سے نظرثانی کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کا کیس، ایڈیشنل اٹارنی جنرل ودیگر کو نوٹس
52