اسلام آباد( کامرس ڈیسک)حکومت کی جانب سے 18 آزاد بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں (آئی پی پیز) سے ٹیک اینڈ پے (Take and Pay) موڈ پر معاہدے کرنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، جس سے سالانہ 70 ارب سے 100 ارب روپے کی بچت کی توقع ہے۔ذرائع کے مطابق ان 18 آئی پی پیز کی مجموعی پیداواری صلاحیت 4267 میگاواٹ ہے، تاہم حکومت ان سے ترسیل کی بنیاد پر ادائیگی کرے گی، نہ کہ پیداواری صلاحیت کے مطابق۔ اس اقدام کا مقصد بجلی کے شعبے میں مزید مالی بوجھ کم کرنا اور بجلی کی ترسیل میں بہتری لانا ہے۔یہ معاہدے حکومت کی توانائی پالیسی کا حصہ ہیں، جس کا مقصد آئی پی پیز کے ساتھ طے شدہ قیمتوں پر خرچوں میں کمی لانا اور توانائی کے شعبے میں مالی استحکام کو یقینی بنانا ہے۔ اس کے علاوہ، حکومت کی کوشش ہے کہ وہ عوامی سطح پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کو روک سکے، جو کہ پہلے ہی بلند سطح پر ہیں۔یہ معاہدے توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی ایک اہم کڑی ثابت ہو سکتے ہیں، جس سے مالی طور پر کمزور بجلی کمپنیاں بھی مستحکم ہو سکیں گی۔
18 آئی پی پیز سے 2 ہفتوں میں معاہدے کا امکان
15