تل ابیب( مانیٹر نگ ڈیسک) اسرائیل کے شہر رملہ میں ایک بڑے اسٹور اور رہائشی عمارت کے درمیان کھڑی کار میں ہونے والے بم دھماکے میں 4 افراد ہلاک اور کم از کم 8 زخمی ہوگئے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کار میں بھاری مقدار میں بارودی مواد بھرا گیا تھا جو دھماکے سے پھٹ گیا۔ کار میں کوئی شخص موجود نہ تھا اور نہ ہی یہ معلوم ہوسکا کہ یہ کار کس کی تھی۔اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والے راہگیر تھے جو کار کے قریب سے گزر رہے تھے۔ ان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ 2 زخمیوں کی حالت نازک ہونے کے سبب ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔تاحال حماس سمیت کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔اسرائیلی وزرا نے کار دھماکے کو بزدلانہ کارروائی قرار دیتے ہوئے سخت اور کڑے انتقام کی دھمکی دی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیشی عمل جاری ہے۔ ذمہ داروں کا تعین کرکے جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔یاد رہے کہ اسرائیل کے 7 اکتوبر سے جاری غزہ پر حملوں کے دوران یہ اسرائیلی سرزمین پر کی گئی سب سے بڑی کارروائی ہے جسے اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کا ردعمل قرار دیا جا رہا ہے۔غزہ پر 7 اکتوبر سے جاری بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 41 ہزار سے تجاوز کرگئی جب کہ زخمیوں کی تعداد 95 ہزار سے زیادہ ہے۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
اسرائیل کے پُرہجوم علاقے میں کھڑی کار میں دھماکا؛ 4 یہودی ہلاک اور 8 زخمی
22