کراچی ( ہیلتھ ڈیسک)ہائی بلڈ پریشر کی دوا لینے کا وقت ایک اہم موضوع ہے اور معاشرے میں اس حوالے سے کئی مفروضے پائے جاتے ہیں۔ ایک عام مفروضہ یہ ہے کہ رات کو سونے سے پہلے بلڈ پریشر کی دوا لینا زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے، لیکن حقیقت میں ایسا ہمیشہ ضروری نہیں ہوتا۔زیادہ تر حالات میں رات کو سونے سے پہلے دوا لینا غیر ضروری ہو سکتا ہے، سوائے اس کے کہ آپ کے ڈاکٹر نے خاص طور پر آپ کو ایسا کرنے کی ہدایت دی ہو۔ ماضی میں کچھ ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ چونکہ دل کے دورے عموما صبح کے وقت آتے ہیں، اس لیے رات کو دوا لینا ضروری ہے تاکہ خون کا دبا کم رہے۔ تاہم، جدید تحقیق کے مطابق، بلڈ پریشر رات کے وقت خود ہی کم ہو جاتا ہے، اور اس دوران مزید کمی کرنا ضروری نہیں ہوتا۔اس کے علاوہ، ہائی بلڈ پریشر کی سب سے عام دواں میں “ڈائیورٹیکس” (پانی والی گولیاں) شامل ہیں۔ یہ دوائیں بلڈ پریشر کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں اور اضافی سیال کو جسم سے نکالتی ہیں۔ لیکن چونکہ یہ دوائیں پیشاب کے ذریعے اضافی پانی نکالتی ہیں، ان کو رات کے وقت لینا نیند میں خلل ڈال سکتا ہے کیونکہ آپ کو بار بار پیشاب کے لیے اٹھنا پڑ سکتا ہے۔لہذا، ہائی بلڈ پریشر کی دوا کو عموما صبح کے وقت لینا بہتر ہوتا ہے۔ اگر دو خوراکیں روزانہ تجویز کی گئی ہیں، تو دوسری خوراک سونے سے کم از کم چھ گھنٹے پہلے لے لینی چاہیے تاکہ نیند میں خلل نہ ہو اور دوا کا اثر زیادہ مثر طریقے سے ہو سکے۔یاد رکھیں کہ دوا کا وقت اور مقدار ہمیشہ آپ کے ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق ہی لینی چاہیے۔
ہائی بلڈ پریشر ادویات لینے کا بہترین وقت کونسا ہے؟
3