ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت کے شہر میرٹھ میں واقع ایک نجی یونیورسٹی میں کھلے مقام پر نماز پڑھنے پر مسلمان طالب علم خالد پرادھان کو گرفتار کر لیا گیا۔ یہ واقعہ ہولی کے جشن کے دوران پیش آیا، جب یونیورسٹی کے کیمپس میں طالب علموں کے ایک گروپ کی نماز پڑھنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ مقامی ہندو گروپ کے احتجاج کے بعد خالد کو گرفتار کیا گیا۔ویڈیو اپ لوڈ کرنے کے الزام میں یونیورسٹی انتظامیہ نے خالد پرادھان اور تین سیکیورٹی اہلکاروں کو معطل کر دیا۔ پولیس نے شہری کارتک ہندو کی شکایت پر مقدمہ درج کیا، اور بی این ایس سیکشن 299 اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی متعلقہ شقوں کے تحت کارروائی کی گئی۔ یونیورسٹی کے ترجمان سنیل شرما نے کہا کہ داخلی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ نماز ایک کھلی جگہ پر ادا کی گئی تھی اور ویڈیو فرقہ وارانہ ہم آہنگی میں خلل ڈالنے کے لیے اپ لوڈ کی گئی تھی۔
کھلے مقام پر نماز پڑھنا جرم بن گیا،بھارت میں طالب علم گرفتار،یونیورسٹی کے تین اہلکارمعطل
3