لاہور( اباسین خبر)پنجاب حکومت نے 9 مئی کے واقعات سے متعلق تمام کیسز میں سپریم کورٹ کے سامنے پراسیکیوشن کی نمائندگی کے لیے پرائیویٹ اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی ایڈووکیٹ کو مقرر کر دیا ہے۔ پنجاب پبلک پراسیکیوشن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے 8 مارچ کو جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ ذوالفقار عباس نقوی سپریم کورٹ میں ریاست کی نمائندگی کریں گے۔نوٹیفکیشن کی تفصیلات: نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں ہر کیس کے منطقی انجام تک پہنچنے پر دو لاکھ روپے فی کیس کی فیس ادا کی جائے گی۔ ذوالفقار عباس نقوی وہی وکیل ہیں جنہوں نے سائفر کیس میں پراسیکیوشن کی نمائندگی کی تھی، جس میں پی ٹی آئی کے رہنما عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے بری کر دیا گیا تھا۔پنجاب حکومت کی درخواستیں: پنجاب حکومت نے سپریم کورٹ میں 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کی درخواستیں دائر کی ہیں، جس پر چیف جسٹس آف پاکستان یحیی آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے پیر کو سماعت کرنا ہے۔پی ٹی آئی کی جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی درخواست: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 9 مئی کے واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے تاکہ اس معاملے کی تفصیلی تحقیقات کی جا سکیں۔چوہدری فواد حسین کا موقف: سیاسی رہنما چوہدری فواد حسین، جو خود ایڈووکیٹ سپریم کورٹ ہیں، کا کہنا ہے کہ وہ 9 مئی کے واقعات سے متعلق 32 مقدمات میں ملوث ہیں، لیکن نہ تو چارج شیٹ اور نہ ہی چالان رپورٹ ان کے خلاف کسی مخصوص الزام کی وضاحت فراہم کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خلاف جو ثبوت پیش کیے جا رہے ہیں وہ انتہائی مضحکہ خیز ہیں۔یہ پیش رفت 9 مئی کے واقعات پر جاری تحقیقات کے دوران اہم مرحلہ بن چکی ہے اور اس کا اثر آئندہ عدالتی کارروائیوں پر پڑ سکتا ہے۔
پنجاب حکومت نے 9 مئی واقعات کے کیسز کے لیے پرائیویٹ اسپیشل پراسیکیوٹر مقرر کر دیا
1