کراچی ( کامرس ڈیسک)اسٹیٹ بینک آف پاکستان 10 مارچ کو اپنی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا، اور مہنگائی میں تخمینوں سے زیادہ کمی کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ میں کمی کا اعلان کرے گا۔ پالیسی ریٹ گزشتہ سال 22 فیصد تھی اور مسلسل کمی کے بعد اس وقت 12 فیصد پر آچکی ہے۔پالیسی ریٹ میں کمی کے فوائد اور خطرات،پالیسی ریٹ میں کمی یقینا معاشی بہتری میں اہم کردار ادا کرے گی، لیکن حکومت کو اس کمی کے لیے محتاط رویہ اپنانا ضروری ہے۔ مہنگائی میں کمی ضرور آئی ہے، مگر اس کمی کی وجوہات پائیدار نہیں ہیں۔ اس لیے پالیسی سازوں کو ماضی کی غلطیوں کو دہرانا نہیں چاہیے اور پالیسی ریٹ میں بڑی کمی نہیں کرنی چاہیے۔ماضی کے تجربات سے سیکھنا ضروری،ماضی میں 2008، 2018 اور 2022 میں پالیسی ریٹ میں بڑی کمی کی گئی، جس کے منفی اثرات مرتب ہوئے۔ اس لیے اس بار پالیسی ریٹ میں کمی معتدل اور محتاط ہونی چاہیے۔ پالیسی ریٹ میں بڑی کمی سے قبل انفراسٹرکچرل ریفارمز کی ضرورت ہے تاکہ معیشت میں دیرپا استحکام آ سکے۔مناسب کمی کی تجویز،ایک ذمہ دارانہ اور محتاط پالیسی کے طور پر آئندہ پالیسی ریٹ میں 50 بیسس پوائنٹس کی کمی مناسب ہوگی۔ اس سے پالیسی میں لچک رہے گی، معاشی اعتماد برقرار رہے گا اور ماضی کے برے سائیکلز سے بچا جا سکے گا۔مستحکم پالیسی کا اہمیت،پاکستان کو ماضی کے تجربات سے سیکھنا چاہیے۔ سست اور مستحکم پالیسی ہی قابل اعتماد اور دیرپا استحکام کی ضمانت فراہم کر سکتی ہے۔ اس طرح کی پالیسی معیشت کی مضبوطی اور پائیدار ترقی کے لیے ضروری ہے۔
اسٹیٹ بینک 10 مارچ کو مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا
1