کوئٹہ ( اباسین خبر)کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) کی جانب سے شمسی توانائی پر منتقل ہونے والے زرعی ٹیوب ویل کنکشنز کو منقطع کرنے کا عمل جاری ہے۔ فیز ون کی تکمیل کے بعد اب فیز ٹو پر تیزی سے کام جاری ہے۔ کیسکو نے فیز ون میں شامل ضلع کوئٹہ اور ضلع پشین میں زرعی صارفین کے کنکشنز منقطع کیے اور ان کے ٹرانسفارمرز، ایچ ٹی کھمبے اور دیگر برقی آلات ہٹا دیے تھے جنہیں حکومت کی جانب سے سولرائزیشن کی مدمیں رقوم فراہم کی گئی تھیں۔تاہم، کچھ زرعی صارفین نے اس مہم میں کیسکو کے ساتھ عدم تعاون کا مظاہرہ کیا اور اپنے زرعی کنکشنز کے ٹرانسفارمرز، کھمبے اور دیگر برقی آلات کیسکو کے حوالے نہیں کیے بلکہ انہیں خود ہی منقطع کرکے اپنے ساتھ لے گئے۔ بعض علاقوں کے زمینداروں نے ٹرانسفارمرز میں کاپر کوائل کی جگہ ایلومینیم کوائل ڈالنے، ٹرانسفارمر کا آئل نکالنے اور اس کی جگہ پتھر، اینٹ اور بجری ڈال کر ٹرانسفارمر کا وزن برابر کرنے کی کوشش کی۔کیسکو نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے شمسی توانائی پر منتقلی کے لیے فیز ون میں 3212 زرعی کنکشنز میں سے صرف 1115 ٹرانسفارمرز اور 1379 ایچ ٹی کے کھمبے ہٹائے گئے، جبکہ باقی ماندہ ٹرانسفارمرز زمینداروں نے کیسکو کے حوالے نہیں کیے۔ فیز ٹو میں 4662 کنکشنز شامل ہیں، جن میں سے اب تک 2000 کنکشنز میں 1600 ٹرانسفارمرز اور 1068 کھمبے کیسکو نے ہٹا دیے ہیں۔کیسکو نے زرعی صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ سولرائزیشن کی مدمیں رقم وصول کرنے کے بعد اپنے زرعی کنکشنز سے منسلک برقی آلات کیسکو کو واپس کریں اور اس عمل میں کیسکو کی ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں۔
زرعی کنکشنز کی شمسی توانائی پر منتقلی کا فیز ون کی تکمیل کے بعد فیز ٹو پر تیزی سے کام تیزی
1