کراچی ( کامرس ڈیسک)رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی کھانے پینے کی اشیا کے ساتھ ایل پی جی کی قیمتوں میں بھی بے تحاشا اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، جس کی وجہ سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ایل پی جی مافیا نے اوگرا کی مقرر کردہ قیمتوں کو پسِ پشت ڈالتے ہوئے لاہور سمیت ملک بھر میں اپنی مرضی کی قیمتیں وصول کرنا شروع کر دی ہیں۔ اس کے نتیجے میں عوام رمضان المبارک کے دوران بھی مہنگائی کا شکار ہو گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق، ایل پی جی کی قیمت جو کہ اوگرا نے 248 روپے فی کلو مقرر کی تھی، وہ لاہور اور دیگر علاقوں میں 260 سے 290 روپے تک فروخت کی جا رہی ہے، اور اس پر کسی قسم کا کوئی قابو نہیں پایا جا سکا۔ ضلعی اور صوبائی حکومتوں کی خاموشی نے ان قیمتوں میں مزید اضافے کی اجازت دے دی ہے۔ایل پی جی مافیا نے پانچ روز کے دوران 2.5 ارب روپے سے زائد کی کمائی کر لی ہے، جبکہ اوگرا، ضلعی اور صوبائی حکام تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ، ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیاں بھی ڈسٹری بیوٹرز کو سرکاری قیمتوں پر ایل پی جی فراہم نہیں کر رہی ہیں، جس کی وجہ سے دکاندار اپنے طور پر قیمتیں بڑھا کر عوام سے زیادہ رقم وصول کر رہے ہیں۔ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز کا کہنا ہے کہ اوگرا صرف قیمتوں کا تعین کرتی ہے لیکن مارکیٹنگ کمپنیوں کو چیک کرنے کا کوئی انتظام نہیں کرتی۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ پولیس اور ضلع انتظامیہ صرف دکانداروں پر دبا ڈال کر انہیں پکڑتی ہے، لیکن ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی۔ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکر نے حکومت اور اوگرا سے مطالبہ کیا کہ وہ ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کے خلاف سخت کارروائی کریں تاکہ رمضان میں عوام کو سستی ایل پی جی میسر آ سکے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ گیس پہلے ہی بہت مہنگی ہو چکی ہے، اور اب ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے نے ان کی مشکلات مزید بڑھا دی ہیں۔ لاہور سمیت پنجاب اور پورے پاکستان میں ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافے کا یہی حال ہے، جہاں ہر دکاندار نے اپنی قیمتیں متعارف کروا رکھی ہیں۔اوگرا حکام کا کہنا ہے کہ ایل پی جی قیمتوں پر قابو پانا صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے، اور وہ اس حوالے سے جو شکایات موصول ہوتی ہیں، ان پر فوری کارروائی کرتے ہیں۔
ایل پی جی مافیا بے قابو، من مانی قیمت کی وصولی
2