کیلیفورنیا( مانیٹرنگ ڈیسک)چاند پر اب تک انسانوں نے 5 دہائیوں سے زائد عرصے سے قدم نہیں رکھا، لیکن وہاں 4 جی موبائل نیٹ ورک نصب کرنے کا منصوبہ حقیقت بننے جا رہا ہے۔ امریکی نجی کمپنی Intuitive Machines کا آئی ایم 2 مشن 6 مارچ کو چاند پر لینڈ کرنے کی کوشش کرے گا، جس میں لونر سرفیس کمیونیکیشن سسٹم (ایل ایس سی ایس) کی تنصیب کی جائے گی۔اس منصوبے کی شراکت داری ناسا اور فن لینڈ کی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی نوکیا نے کی ہے۔ اس کا مقصد چاند اور دیگر سیاروں پر انسانوں کا طویل المدتی قیام ممکن بنانا ہے۔ آئی ایم 2 مشن 26 فروری کو اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ کے ذریعے لانچ کیا گیا تھا، اور اس میں ایل ایس سی ایس کے علاوہ ناسا کے مختلف پے لوڈز بھی موجود ہیں۔یہ 4 جی نیٹ ورک سسٹم ایچ ڈی ویڈیوز، میسجز اور دیگر ڈیٹا بھیجنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس کا سب سے بڑا چیلنج یہ تھا کہ ایسا نیٹ ورک تیار کیا جائے جو مناسب حجم، وزن اور پاور کے ساتھ ہو اور انسانوں کے بغیر چاند پر کام کرتا رہے۔فن لینڈ کی کمپنی نے اس نیٹ ورک یونٹ کو اپنی لیبارٹری میں تیار کیا ہے، جو خلائی ماحول میں، جہاں درجہ حرارت اور ریڈی ایشن زیادہ ہوتا ہے، بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ روور اس نیٹ ورک کے ذریعے چاند کی سطح سے تصاویر اور ویڈیوز رئیل ٹائم میں زمین پر بھیجے گا۔یہ 4 جی نیٹ ورک ناسا کے آرٹیمس 3 مشن کے تحت چاند پر بھیجے جانے والے انسانوں کے لیے بھی اہم ثابت ہوگا۔ یہ پہلا 4 جی نیٹ ورک ہوگا جو خلا میں کام کرے گا، اور اس کے ذریعے چاند کی سطح پر رہتے ہوئے تیز انٹرنیٹ اور دیگر کمیونیکیشن کی سہولت فراہم ہوگی۔ناسا نے 2020 میں فن لینڈ کی کمپنی کو اس منصوبے کا کام سونپا تھا، اور اب یہ نیٹ ورک چاند پر پہلی بار نصب کرنے کی تیاری مکمل ہو چکی ہے۔
چاند پر 4 جی موبائل نیٹ ورک کام کرنے کیلئے تیار
1