لاہور( ہیلتھ ڈیسک)وزیرِ اعلی پنجاب مریم نواز نے صوبے میں دیہی مراکز صحت (آر ایچ سیز) کی آٹ سورسنگ کے اصولی فیصلے کے ساتھ ساتھ دیگر اہم صحت کے اقدامات بھی کیے ہیں۔ مریم نواز کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں متعدد فیصلے کیے گئے، جن میں نوازشریف کینسر اسپتال کو مقررہ مدت میں فعال کرنے اور اس کے بورڈ آف گورنر کی نامزدگی کے لیے احکامات جاری کیے گئے۔اجلاس میں صوبے کے مختلف علاقوں میں صحت کی سہولتوں کی فراہمی کے لیے چند اہم منصوبوں پر بھی اتفاق کیا گیا، جن میں ضلع کی سطح پر برن یونٹ، کارڈیک سینٹر اور چلڈرن وارڈ بنانے شامل ہیں۔ ان اقدامات کے ذریعے صحتِ عامہ کے شعبے میں بہتری لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔دیہی مراکز صحت میں بڑے اسپتالوں کے برابر طبی سہولتیں فراہم کی جائیں گی، اور انہیں ابتدائی ریفرل سینٹر کے طور پر فعال کیا جائے گا، جہاں مریضوں کو جنرل سرجری، گائنی، تشخیص اور دیگر طبی ٹیسٹ کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔مزید برآں، پنجاب بھر کے 225 رورل ہیلتھ سینٹرز کی ری ویمپنگ مکمل کی جا چکی ہے، جس کے بعد یہ نئے شاندار کلینک بن گئے ہیں۔ آٹ سورسنگ کے بعد یہ مراکز 24 گھنٹے کھلے رہیں گے، اور ینگ ڈاکٹرز کے زیرِ انتظام مریضوں کی تعداد میں تین گنا تک اضافہ ہوا ہے۔وزیرِ اعلی نے لاہور کے جناح اسپتال پی آئی سی ٹو کو 30 ستمبر تک فعال کرنے کی ہدایت دی اور مری کے سامبلی جنرل اسپتال کی رابطہ سڑکوں کی تعمیر و توسیع کے لیے بھی اقدامات کی ہدایت کی۔ اس کے علاوہ، وزیرِ اعلی نے نوازشریف انسٹی ٹیوٹ آف سرگودھا میں جون تک او پی ڈی فنکشنل کرنے کا حکم بھی دیا۔یہ تمام اقدامات صحت کے نظام کو بہتر بنانے اور عوام کو بہتر طبی سہولتیں فراہم کرنے کی سمت میں اہم قدم ہیں۔
پنجاب کے ہرضلع کی سطح پر برن یونٹ، کارڈیک سینٹر اور چلڈرن وارڈ بنانے کا فیصلہ
2