نیو یارک ( مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی ادارہ اطفال (یونیسیف) نے غزہ میں اسرائیل کی طرف سے امداد کی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یونیسیف کے مطابق اس اقدام کی وجہ سے لاکھوں افراد کو میڈیکل سروسز کی فراہمی میں شدید مشکلات کا سامنا ہوگا، خاص طور پر وہ بچے جو قبل از وقت پیدا ہوئے ہیں اور جنہیں ویکسین اور وینٹی لیٹر جیسے ضروری سامان کی ضرورت ہے۔یونیسیف کی ترجمان روزیلا بولین نے بیان میں کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں امداد پہنچی تھی، مگر یہ امداد 15 مہینوں کی جنگ کے نتیجے میں پیدا ہونے والی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی امداد کی بندش کی وجہ سے ویکسین، وینٹی لیٹرز اور دیگر اہم طبی سامان غزہ نہیں پہنچ سکے گا، جس سے نوزائیدہ بچوں اور ان کے والدین کی زندگیاں خطرے میں پڑ جائیں گی۔ترجمان نے بتایا کہ 19 جنوری کے بعد غزہ میں امداد کی کچھ مقدار تقسیم کی جا چکی ہے، لیکن ضرورت اتنی زیادہ ہے کہ سامان کا ذخیرہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس بنیاد پر اسرائیل کی امداد کی بندش کو ایک سنگین خطرہ قرار دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے غزہ کے عوام میں مایوسی اور بے چینی بڑھ رہی ہے۔
غزہ میں طبی امداد روکنے سے انسانی جانوں کو خطرہ،اسرائیل کا رو یہ افسو سناک ہے :یونیسیف
2