لاہور( اباسین خبر)صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے خیبرپختونخوا حکومت پر شدید تنقید کر تے ہو ئے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے انہیں کتاب بھیجی، جس میں انہوں نے اپنے کارنامے بیان کیے ہیں۔ تاہم، انہوں نے کتاب میں اسلام آباد اور لاہور پر حملے جیسے اہم واقعات کا ذکر نہیں کیا۔ عظمی بخاری نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام دہشتگردی کی جنگ میں پریشان ہیں، اور جب کرم جل رہا تھا، علی امین گنڈاپور اسلام آباد کی فتح کی بات کر رہے تھے۔عظمی بخاری نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی صرف 2 جرگے اور 4 ایپکس کمیٹی میٹنگز تک محدود ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر علی امین گنڈاپور واقعی پڑھے لکھے ہوتے تو وہ یہ کتاب نہ بھیجتے، اور یہ کتاب شاید ان کی حکومت نے گنڈاپور کو چارج شیٹ کرنے کے لیے بھیجی ہے۔انہوں نے بی آرٹی منصوبے پر بھی تنقید کی، کہا کہ اس کی لاگت 120 ارب روپے سے تجاوز کر چکی ہے اور یہ ابھی تک مکمل طور پر چل نہیں سکا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں تین میٹرو منصوبے کامیابی سے چل رہے ہیں اور اورنج لائن مکمل ہو چکی ہے۔عظمی بخاری نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت نے 12 سال میں 140 ٹیوب ویلز کو سولرائزڈ کیا جبکہ وزیراعلی مریم نواز 10,000 ٹیوب ویلز کو سولرائزڈ کر رہی ہیں۔ انہوں نے خیبرپختونخوا میں تعلیمی کارڈ کی چھپائی پر اربوں روپے خرچ ہونے کی بات بھی کی اور کہا کہ مریم نواز کے دستک پروگرام سے روزانہ لاکھوں لوگ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔صوبائی وزیر نے پنجاب کے مختلف پروگرامز کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں 30,000 بچوں کو سکالر شپس دی جا چکی ہیں اور اب 50,000 بچوں کو مزید سکالر شپس دی جائیں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب میں ہنر مند پروگرام اور کسان کارڈز جیسے اقدامات سے عوام کو فائدہ پہنچایا جا رہا ہے۔آخر میں انہوں نے رمضان المبارک کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ پنجاب حکومت نے 30 ارب روپے کی لاگت سے رمضان پیکیج لوگوں کے گھروں تک پہنچایا ہے اور صوبے بھر میں 80 رمضان بازار قائم کیے ہیں جہاں معیاری اشیا کم قیمت پر فراہم کی جا رہی ہیں۔
خبیر حکومت نے جو کتا ب مجھے بھیجی شاید علی امین گنڈاپور نے یہ کتاب خود نہیں پڑھی: عظمیٰ بخاری
2