جر منی ( ہیلتھ ڈیسک) مردوں اور خواتین کے دماغی ردعمل میں نہ صرف جسمانی طور پر فرق پایا جاتا ہے، بلکہ ان کے تنا کے حوالے سے ردعمل میں بھی نمایاں فرق ہے۔فلوریڈا یونیورسٹی کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ مرد اور خواتین کا دماغ تنا پر مختلف طریقوں سے ردعمل ظاہر کرتا ہے۔ مردوں میں عموما تنا کا سامنا کرنے پر بیرونی طور پر جارحانہ ردعمل ظاہر کیا جاتا ہے، جبکہ خواتین اندرونی طور پر اس کا سامنا کرتی ہیں، جس کی وجہ سے خواتین میں انزائٹی اور ڈپریشن کے کیسز مردوں کے مقابلے میں زیادہ پائے جاتے ہیں۔تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ تنا کے ردعمل میں فرق کی وجہ سے دماغ میں موجود نیورو اسٹرائیڈ allopregnanolone (اے پی) کی سطح میں فرق آتا ہے، اور مردوں کے دماغ میں تنا کے دوران 5R2 انزائم کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے، جو کہ خواتین کے دماغ میں نہیں ہوتا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مردوں اور خواتین کے دماغ میں اس کیمیائی ردعمل کے مختلف طریقے ہیں، جو ان کے تنا کے تجربات کو الگ طریقے سے متاثر کرتے ہیں۔اس تحقیق سے یہ بھی سمجھا جا رہا ہے کہ یہ دماغی ردعمل کے فرق کی وجہ سے خواتین میں ڈپریشن کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے، اور یہی فرق دوا سازی کے میدان میں بھی اہمیت رکھتا ہے۔ محققین نے امید ظاہر کی ہے کہ ان نتائج کی بنیاد پر نئی ادویات تیار کی جا سکتی ہیں جو خواتین میں ڈپریشن کے علاج میں مددگار ثابت ہوں گی۔یہ تحقیق دماغی صحت کے حوالے سے نئی بصیرت فراہم کرتی ہے اور اس سے ڈاکٹرز اور سائنسدانوں کو ذہنی صحت کے مسائل کے بہتر علاج کی طرف ایک قدم اور بڑھنے کا موقع ملے گا۔
مردوں اور خواتین میں ایک حیران کن نیا فرق دریافت
1