نیو یارک ( مانیٹرنگ ڈیسک)جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ (JWST) نے اپنے تین سالہ سفر میں کائنات کے بارے میں ہماری سمجھ کو ایک نئے زاویے سے روشنی ڈالی ہے۔ اس دوربین نے زمین سے لاکھوں نوری سال دور کی گہرائیوں میں جھانکا اور کائنات کے ابتدائی مراحل کو بہتر طریقے سے سمجھنے میں مدد فراہم کی ہے۔ستاروں اور کہکشاں کی تشکیل:جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے ابتدائی کہکشاں میں دھول اور گیس کے کلاوڈز کا مشاہدہ کیا ہے، جو ستاروں کی پیدائش کے عمل کا اہم حصہ ہیں۔ اس نے یہ بھی دریافت کیا کہ ابتدائی کائنات میں ستاروں کی تخلیق کی شرح آج کے مقابلے میں بہت زیادہ تھی، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ابتدائی دور میں توانائی اور مادہ کی فراہمی زیادہ تھی، جس کے نتیجے میں ستاروں کی تیز رفتار پیدائش ہوئی۔ اس نے بلیک ہولز کے کردار کو بھی اجاگر کیا، جو کہکشاں کی ساخت اور ارتقا میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔سپرنووا:جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے سپرنووا کے دھماکوں کا بھی مشاہدہ کیا، جن میں ایک ستارہ اپنی زندگی کے اختتام پر پھٹتا ہے۔ یہ دھماکے بھاری عناصر کو خلا میں پھیلا دیتے ہیں، جو نئی کہکشاں اور ستاروں کی تشکیل کے لیے ضروری ہیں۔ اس طرح کی مشاہدات نے سائنسدانوں کو ستاروں کی پیدائش اور ارتقا کے عمل کو سمجھنے میں مدد دی ہے۔سیاروں کی فضا کا تجزیہ:جیمز ویب نے ایگزوپلانیٹس یعنی دوسرے ستاروں کے گرد گردش کرنے والے سیاروں کی فضا کا تجزیہ کیا ہے۔ اس نے ان سیاروں میں موجود عناصر کو جانچ کر یہ معلوم کرنے کی کوشش کی کہ آیا ان سیاروں کی فضا زندگی کے لیے موزوں ہو سکتی ہے یا نہیں۔ اس نے آکسیجن، میتھین اور پانی کے بخارات جیسے عناصر کی موجودگی کا پتہ لگایا، جو کسی سیارے میں زندگی کے آثار کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ، اس نے زہریلے عناصر جیسے کاربن مونو آکسائیڈ اور سلفر ڈائی آکسائیڈ کی موجودگی کو بھی دریافت کیا، جو کسی سیارے کو زندگی کے لیے غیر موزوں بنا سکتے ہیں۔زندگی کی تلاش:جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کی یہ تحقیقات نہ صرف کائنات کی ساخت کو سمجھنے میں مدد دیتی ہیں، بلکہ یہ دوسرے سیاروں پر زندگی کے امکانات کی تلاش میں بھی معاون ثابت ہو رہی ہیں۔ یہ دوربین مستقبل میں ہماری کائنات کی مزید تفصیل سے تحقیق کرنے کے ساتھ ساتھ زندگی کے لیے موزوں ماحول کے بارے میں ہماری معلومات کو بھی بڑھا رہی ہے۔یہ سب کامیابیاں جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ کی جدید ٹیکنالوجی اور اس کی محنت کا نتیجہ ہیں، جس نے کائنات کے ابتدائی دور، ستاروں کی تشکیل، بلیک ہولز، اور سیاروں کی فضا کی تفصیلات میں اہم پیشرفت کی ہے۔ یہ تحقیق انسانوں کے لیے خلا میں زندگی کے امکانات کو تلاش کرنے کی راہ ہموار کر رہی ہے۔
مردہ کہکشائیں اور پُراسرار سرخ نقطے
2