کراچی ( ہیلتھ ڈیسک)پلاسٹک کی بوتلوں سے پانی پینے میں صحت کے بعض خطرات موجود ہیں، خصوصا مائیکرو پلاسٹک کے ذرات اور کیمیکلز کے اخراج کی وجہ سے۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ پلاسٹک کی بوتلوں کے استعمال کو کم کیا جائے اور اس کے بجائے دوبارہ قابل استعمال متبادل جیسے شیشے یا اسٹینلیس اسٹیل کی بوتلوں کا استعمال کیا جائے۔پلاسٹک سے نکلنے والے کیمیکلز، جیسے کہ بی پی اے (بیسفینول اے) اگرچہ کئی بوتلوں میں نہیں ہوتے، مگر دیگر کیمیکلز موجود ہو سکتے ہیں جو طویل عرصے تک پلاسٹک کی بوتل میں پانی رکھنے سے پانی میں منتقل ہو سکتے ہیں۔ گرمی کی صورت میں اس خطرے میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے، کیونکہ پلاسٹک کا درجہ حرارت سے ردعمل ہوتا ہے اور یہ کیمیکلز زیادہ تیزی سے پانی میں شامل ہو سکتے ہیں۔اس کے علاوہ، ایک بار استعمال ہونے والی پلاسٹک کی بوتلوں کا دوبارہ استعمال ماحولیاتی آلودگی کا باعث بنتا ہے، کیونکہ یہ پلاسٹک کی بڑی مقدار کو ضائع ہونے سے بچانے میں ناکام رہتا ہے۔صحت کے ان ممکنہ خطرات کو کم کرنے کے لیے آپ یہ احتیاطی تدابیر اختیار کر سکتے ہیں:بی پی اے فری بوتلیں استعمال کریں: ایسی پلاسٹک کی بوتلوں کا انتخاب کریں جن پر “بی پی اے فری” کا لیبل ہو۔دوبارہ قابل استعمال بوتلوں کا انتخاب کریں: شیشے یا اسٹینلیس اسٹیل کی بوتلیں زیادہ محفوظ اور ماحول دوست ہیں۔گرمی سے بچا: پلاسٹک کی بوتلوں کو زیادہ درجہ حرارت سے بچائیں۔ انہیں گرم گاڑیوں میں نہ رکھیں اور نہ ہی فریزر میں منجمد کریں۔ان احتیاطی تدابیر سے آپ نہ صرف اپنی صحت کی حفاظت کر سکتے ہیں بلکہ ماحول پر پلاسٹک کے اثرات کو بھی کم کر سکتے ہیں۔
پلاسٹک بوتلوں سے پانی پینا کتنا محفوظ؟
3