کراچی ( ہیلتھ ڈیسک)پروفیسر زمان شیخ نے رمضان المبارک کے دوران شوگر کے مریضوں کے لئے اہم ہدایات دیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ افطار کے دو گھنٹے بعد تراویح پڑھنا ایک بہترین جسمانی ورزش ہے، اور اس کے بعد اضافی ورزش کی ضرورت نہیں ہوتی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ شوگر کے مریض افطار کے بعد انسولین کے یونٹ بڑھا سکتے ہیں اور سحری سے پہلے انسولین کی ڈوز کم کر سکتے ہیں۔انہوں نے شوگر کے مریضوں کو افطار کے دوران کھجور کھانے کی اجازت دی، تاہم پکوڑے، کھجلہ، تلی ہوئی اشیا اور تیز مرچ مصالحے والی چیزوں سے گریز کرنے کی سفارش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ روزے کے دوران معدہ پرسکون رہتا ہے لیکن افطار میں تیز کھانے کی اشیا معدے کی فعالیت پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔ اس لیے افطار کو اعتدال سے کرنا چاہیے۔پروفیسر زمان شیخ نے شوگر کے مریضوں کو افطار اور سحری میں پانی کا استعمال بڑھانے کی بھی تجویز دی۔ سافٹ ڈرنکس سے گریز کرنے کی تاکید کی، کیونکہ یہ معدے اور شوگر کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔ انہوں نے اس کے بجائے گھر کے مشروبات جیسے لسی کا استعمال کرنے کی ہدایت دی۔ان کا کہنا تھا کہ شوگر کے مریضوں کے لئے بہتر ہے کہ وہ معالج سے مشورہ کر کے انسولین کی ڈوز متعین کریں اور افطار و سحری کے دوران اعتدال میں رہ کر کھانا کھائیں۔ اس کے علاوہ، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ روزہ رکھنے سے کولیسٹرول اور جگر کی افعال بہتر رہتے ہیں، لیکن دل کے مریضوں کو بھی افطار اور سحری میں احتیاط کرنی چاہیے۔
رمضان المبارک میں شوگر کے مریضوں کے لیے اہم ہدایات
2