لند ن ( مانیٹرنگ ڈیسک)موبائل فون کے قریب رکھنے سے دل کو نقصان پہنچنے کے بارے میں بعض لوگوں میں تشویش پائی جاتی ہے کہ موبائل سے خارج ہونے والی تابکاری شعاعیں دل پر منفی اثرات ڈال سکتی ہیں۔ تاہم سائنس کے مطابق اس حوالے سے کچھ اہم پہلو ہیں جن پر تحقیقات کی گئی ہیں۔کچھ مطالعات کے مطابق، موبائل فونز سے خارج ہونے والی برقی مقناطیسی تابکاری (ای ایم آر) کی طویل مدت تک نمائش دل کی دھڑکن کے تغیر پر اثر ڈال سکتی ہے، جس کا تعلق تنا اور خود مختار اعصابی نظام سے ہے۔ 2013 میں کیے گئے ایک مطالعے کے مطابق، طویل مدتی موبائل فون کے استعمال سے بعض افراد کی دل کی دھڑکن میں تبدیلی آ سکتی ہے، خاص طور پر ان لوگوں میں جو پہلے سے دل کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔چند تحقیقات میں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ ای ایم آر کی نمائش دل میں آکسیڈیٹیو تنا کو بڑھا سکتی ہے اور سوزش میں حصہ ڈال سکتی ہے، جو دل کی بیماری کے خطرے میں اضافہ کر سکتی ہے۔ تاہم، یہ مطالعات زیادہ تر اعلی سطح کی تابکاری سے متعلق ہیں، جو عام موبائل فونز سے خارج ہونے والی تابکاری شعاعوں سے کہیں زیادہ ہوتی ہیں۔اس کے باوجود، براہ راست دل کو پہنچنے والے کسی نقصان کے حوالے سے مضبوط شواہد نہیں ملے ہیں۔ زیادہ تر تحقیقیں اس بات کا حتمی ثبوت فراہم نہیں کرتی ہیں کہ موبائل فون کی تابکاری براہ راست دل کی بیماری یا دل کے دورے کا سبب بنتی ہے۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) اور ایف سی سی جیسی معتبر تنظیموں کا کہنا ہے کہ سیل فون کے استعمال اور شدید قلبی مسائل کے درمیان کوئی ثابت شدہ تعلق نہیں پایا گیا ہے۔
فون سے خارج ہونے والی تابکاری شعاعیں دل کیلئے کیا واقعی نقصان دہ ہیں؟
2