لندن( مانیٹرنگ ڈیسک)برطانیہ میں سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن بندر نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کی کسی بھی ملک بشمول سعودی عرب منتقلی کے ساتھ ٹرمپ کا ‘ریویرا’ منصوبہ قابل قبول نہیں۔شہزادہ خالد بن بندر نے کہا کہ سعودی عرب کو امریکا کے ریویرا (ساحلی تفریحی مقام) منصوبے پر اعتراض نہیں مگر فلسطینیوں کو غزہ سے نہ نکالا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ سعودی حکومت کا موقف ہے کہ وہ غزہ میں ریویرا بنانے کا خیرمقدم کرے گا، اور ان کا خیال ہے کہ غزہ میں ریویرا بنانا زبردست بات ہوگی، مگر یہ منصوبہ غزہ سے فلسطینیوں کی منتقلی کے بغیر بنایا جائے۔سعودی سفیر نے واضح کیا کہ فلسطینیوں کی کسی بھی ملک بشمول سعودی عرب منتقلی کے ساتھ ‘ریویرا’ قابل قبول نہیں، کیونکہ سب جانتے ہیں کہ فلسطین کی سرزمین فلسطینیوں کی ہے اور یہ ان کا علاقہ ہے۔ اگر امریکا غزہ میں صورتحال تبدیل کرنا چاہتا ہے تو سعودی عرب اسے خوش آمدید کہتا ہے، مگر وہاں فلسطینیوں کا حق ہے کہ انہیں وہاں رہنے دیا جائے۔یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ منصوبہ پیش کیا تھا کہ فلسطینیوں کو غزہ سے نکال کر دوسرے ممالک بھیجا جائے، جس کے بعد غزہ کے ساحل کے ساتھ ‘ریویرا’ کی تعمیر کی جائے۔اس کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے یہ بھی کہا تھا کہ غزہ کے لوگوں کو سعودی عرب میں فلسطینی ریاست بنا کر بسایا جائے۔ٹرمپ کے اس مجوزہ منصوبے پر دنیا بھر بشمول سعودی عرب سے سخت ردعمل آیا تھا اور بیشتر ممالک نے اس منصوبے کو مسترد کر دیا تھا۔
غزہ کے لوگوں کی بے دخلی کے ساتھ ٹرمپ کا ریویرا منصوبہ قابل قبول نہیں: سعودی سفیر
8