پشاور( اباسین خبر) وزیر توانائی اوئیس لغاری نے سولر پر ٹیکس لگانے کے حوالے سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ نہ تو پہلے کبھی ایسا ارادہ تھا اور نہ ہی مستقبل میں ایسا کچھ کرنے کا منصوبہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز سے معاہدے باہمی مشاورت سے کیے گئے ہیں اور مستقبل میں بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی آسکتی ہے۔رمضان المبارک میں چوری والے فیڈرز پر بھی سحر و افطار کے اوقات میں بجلی کی فراہمی کی بات کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ آج ہی رمضان کے دوران بجلی کی دستیابی کی ہدایات جاری کر دی جائیں گی۔کمیٹی کے اجلاس میں اسپیشل اسسٹنٹ برائے توانائی محمد علی نے بتایا کہ آئی پی پیز سے بات چیت جاری ہے اور گردشی قرض کے معاملے پر کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2002 کی پالیسی والے پاور پلانٹس کو ڈالر کے بجائے مقامی کرنسی میں رقم دی جائے گی، اور منافع کی شرح میں کمی کر دی جائے گی۔ اس کے علاوہ، ونڈ اور سولر کے 45 پاور پلانٹس سے بات چیت جاری ہے۔کمیٹی میں صحافیوں کے فوٹیج بنانے پر اعتراض: وزیر توانائی اویس لغاری نے کمیٹی اجلاس میں صحافیوں کی فوٹیج بنانے پر اعتراض کیا اور پوچھا کہ کیا رولز میں ایسی کوئی اجازت ہے؟ اس پر شبلی فراز نے کہا کہ اگر صحافیوں نے غلط خبر دی تو پیکا قانون کے تحت کارروائی کی جا سکتی ہے۔صحافی نے جواب دیا کہ اے پی پی اور نیشنل اسمبلی سے کمیٹیوں کی فوٹیج بروقت فراہم نہیں کی جا رہی، اور ان کا مطالبہ تھا کہ کمیٹی اجلاس کی فوٹیج لازمی طور پر ٹی وی پر دکھائی جائے۔
رمضان میں سحرو افطار کے وقت بلاتعطل بجلی دینے کا فیصلہ
1