ممبئی ( سپورٹس ڈیسک)یہ واقعہ شطرنج کی دنیا میں خاصی توجہ کا باعث بن چکا ہے اور نودیربیک یعقوبیوف کے اس اقدام نے نہ صرف کھیل کے حلقوں میں بلکہ سوشل میڈیا پر بھی بحث کو جنم دیا ہے۔ ان کے اس رویے کو مذہبی وجوہات سے جوڑنا ان کی طرف سے اپنی ذاتی عقائد کی پیروی کی وضاحت ہے۔یعقوبیوف نے جو وضاحت دی کہ ان کا ہاتھ نہ ملانے کا فیصلہ مذہبی عقائد کی بنیاد پر تھا، اس کا مقصد کسی کی توہین کرنا نہیں تھا۔ یہ واقعہ اس بات کا اشارہ بھی کرتا ہے کہ مختلف ثقافتوں اور مذاہب کی بنیاد پر کھلاڑیوں کے رویے میں فرق آ سکتا ہے اور کبھی کبھار ان اختلافات کا کھیلوں کے ماحول میں بھی اثر پڑتا ہے۔مذہبی عقائد کی بنا پر ایسا ردعمل ایک حساس مسئلہ بن گیا ہے، لیکن یہ بھی اہم ہے کہ ہر فرد کی ذاتی رائے اور عقائد کا احترام کیا جائے۔ نودیربیک یعقوبیوف نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کا یہ عمل کسی فرد کی عزت میں کمی لانے کا ارادہ نہیں تھا، بلکہ ان کے لئے یہ ایک ذاتی مذہبی اصول تھا۔ایسے حالات میں کھلاڑیوں کے درمیان احترام کا ماحول برقرار رکھنا ضروری ہوتا ہے تاکہ کھیل کا ماحول بھی دوستانہ اور شائستہ رہ سکے۔
ازبک گرینڈ ماسٹر کا بھارتی کھلاڑی کیساتھ ہاتھ ملانے سے انکار
4