واشنگٹن ( مانیٹرنگ ڈیسک)واشنگٹن کے رونالڈ ریگن ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے بدترین فضائی حادثے میں 67 افراد کی ہلاکت ایک بڑا سانحہ ہے، جسے نائن الیون کے بعد سے سب سے بدترین فضائی حادثہ قرار دیا جا رہا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق، حادثے میں ایک مسافر طیارہ اور ایک بلیک ہاک ہیلی کاپٹر آپس میں ٹکرا گئے جس کے نتیجے میں طیارے میں سوار 64 افراد اور ہیلی کاپٹر میں موجود 3 فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے۔پینٹاگون نے فوری طور پر اس حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ حادثے کے بعد دریا سے بیشتر لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔ اس واقعے کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن اور ڈیموکریٹک پارٹی کو الزام دیتے ہوئے دعوی کیا کہ فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی میں ناتجربہ کار افراد کی بھرتیوں کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا، تاہم انہوں نے اپنے دعوے کے حق میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔یہ حادثہ نہ صرف فضائی شعبے کی حفاظت کے حوالے سے سنگین سوالات اٹھاتا ہے، بلکہ اس کے بعد امریکہ میں فضائی سفر کی سکیورٹی اور ایوی ایشن اتھارٹی کی پالیسیوں پر مزید غور و فکر کی ضرورت ہے۔
واشنگٹن طیارہ حادثہ، نائن الیون کے بعد بدترین فضائی سانحہ، تمام 67 افراد ہلاک
1