بیجنگ ( ہیلتھ ڈیسک)چین میں حالیہ دنوں میں سانس کے وائرس، ہیومین میٹا پینو وائرس (ایچ ایم پی وی) کے بڑھتے ہوئے کیسز نے عالمی سطح پر تشویش پیدا کر دی ہے۔ یہ وائرس خاص طور پر 14 سال اور اس سے کم عمر کے بچوں میں پھیل رہا ہے، اور اس کی علامات نزلہ، زکام اور فلو کی طرح ہیں۔ چینی حکام اس وائرس کے پھیلا پر نگرانی کر رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ موسمِ سرما کے دوران اس وائرس کے کیسز میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔چین میں کورونا وائرس کے بعد اب ایچ ایم پی وی کے حوالے سے افواہیں اور چہ مگوئیاں سنی جا رہی ہیں، اور عالمی برادری میں اس وائرس کے پھیلا کے حوالے سے محتاط رویہ اختیار کیا جا رہا ہے۔ چین کے علاوہ ملائیشیا اور بھارت میں بھی اس وائرس کے کیسز میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔چین کے حکام کا کہنا ہے کہ وائرس کی نگرانی کی جا رہی ہے اور اس پر قابو پانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، تاہم اس سے وابستہ کسی بڑے خطرے کے بارے میں فی الحال کوئی واضح معلومات نہیں دی گئی ہیں۔
کورونا اور ایچ ایم پی وائرس میں کیا فرق ہے؟
2